2025 کے پہلے تین مہینوں میں بیرون ملک روزگار کے متلاشی پاکستانیوں کی نمایاں تعداد، سعودی عرب سرفہرست


2025 کے پہلے تین مہینوں میں پاکستانیوں کی ایک نمایاں تعداد نے بیرون ملک روزگار کے مواقع تلاش کیے، بیورو آف امیگریشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران 172,144 افراد کام کے لیے بیرون ملک گئے۔

سعودی عرب پاکستانی کارکنوں کے لیے سب سے بڑا مرکز بن کر سامنے آیا، جس نے سب سے زیادہ 121,190 ملازمت کے متلاشیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ عمان 8,331 پاکستانیوں کے روزگار کی تلاش کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا، جبکہ متحدہ عرب امارات نے 6,891 پاکستانیوں کو خوش آمدید کہا۔

قطر بھی ایک مقبول انتخاب ثابت ہوا، جہاں 12,989 پاکستانیوں نے کام حاصل کیا، اور بحرین میں 939 پاکستانی کارکنوں کی آمد ہوئی۔

دیگر قابل ذکر مقامات میں برطانیہ (1,454)، ترکی (870)، یونان (815)، ملائیشیا (775)، چین (592)، آذربائیجان (350)، جرمنی (264)، ریاستہائے متحدہ امریکہ (257)، اٹلی (109) اور جاپان (108) شامل ہیں۔

بیرون ملک ملازمتیں حاصل کرنے والوں کے پیشوں کی تفصیلات میں، 99,139 افراد کو عام مزدور کے طور پر درجہ بندی کیا گیا۔

ہنر مند مزدوروں میں 38,274 ڈرائیور، 1,859 معمار، 2,130 الیکٹریشن، 1,689 باورچی، 3,474 ٹیکنیشن اور 1,058 ویلڈر شامل تھے۔

پیشہ ور افراد کی ہجرت بھی نمایاں رہی، 849 ڈاکٹروں اور 1,479 انجینئرز نے بیرون ملک مواقع تلاش کیے۔ اس کے علاوہ، 390 نرسیں اور 436 اساتذہ بھی ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے سال کے پہلے تین مہینوں میں غیر ملکی ممالک میں ملازمتیں حاصل کیں۔

اس سے قبل، یورپی یونین ایجنسی برائے پناہ گزین (EUAA) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اکتوبر 2023 اور اکتوبر 2024 کے درمیان 28,000 تک پاکستانی شہریوں نے یورپی یونین پلس میں بین الاقوامی تحفظ کے لیے درخواست دی تھی۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پناہ کی درخواستیں اکتوبر 2023 میں عروج پر تھیں، جب یہ تعداد تقریباً 3,400 تک پہنچ گئی تھی — اس کے بعد سے اعداد و شمار میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا اور اکتوبر 2024 میں 1,900 درخواستوں تک پہنچ گئے۔

یورپی یونین کے اعداد و شمار کو الگ سے لیا جانا ہے، کیونکہ غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کے راستے بھی پاکستانیوں کی جانب سے یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں