نیشنل بینک اسٹیڈیم میں اتوار کے روز پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کے دسویں میچ میں شاداب خان کی شاندار بیٹنگ اور اس سے قبل بولرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو چھ وکٹوں سے باآسانی شکست دے دی۔
معمولی 129 رنز کے ہدف کے تعاقب میں یونائیٹڈ نے 17 گیندیں باقی اور چھ وکٹیں ہاتھ میں رکھتے ہوئے باآسانی فتح حاصل کر لی۔
صاحبزادہ فرحان اور اعظم خان نے اننگز کا جارحانہ آغاز کیا۔ اس جوڑی نے 34 رنز جوڑے ہی تھے کہ فرحان صرف 18 گیندوں پر پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنانے کے بعد حسن علی کا شکار بن گئے۔
حسن نے اسی اوور میں ایک اور وکٹ حاصل کرتے ہوئے کولن منرو کو 4 رنز پر پویلین بھیج دیا، جس سے یونائیٹڈ پانچویں اوور میں 38 رنز پر دو وکٹیں گنوا بیٹھی۔
اس کے بعد کپتان شاداب خان نے اعظم خان کے ساتھ مل کر 65 رنز کی شراکت قائم کی اور اننگز کو سنبھالا دیا۔ ان کی شراکت نے ایک آرام دہ تعاقب کی بنیاد رکھی، تاہم محمد نبی نے 14ویں اوور میں اعظم کو بولڈ کر دیا۔
اعظم نے 30 گیندوں پر تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 31 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، جس سے یونائیٹڈ کو فتح کے لیے صرف 26 رنز درکار تھے، جو انہوں نے باآسانی حاصل کر لیے۔
دوسری جانب شاداب اپنی میچ وننگ اننگز کے خاتمے پر بدقسمت رہے، جب یونائیٹڈ کو صرف ایک رن درکار تھا تو وہ 17ویں اوور میں عباس آفریدی کا شکار بن گئے۔
وہ پانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 40 گیندوں پر 47 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر یونائیٹڈ کے سب سے زیادہ اسکورر رہے۔
فیصلہ کن رن 18ویں اوور کی پہلی گیند پر محمد نواز نے بنایا، جو 12 گیندوں پر 8 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
تجربہ کار فاسٹ بولر حسن علی ایک بار پھر کنگز کے لیے نمایاں بولر رہے، جنہوں نے اپنے چار اوورز میں صرف 28 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ نبی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل، یونائیٹڈ کے بولرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کراچی کنگز کو 128 رنز پر سات وکٹیں گنوانے پر مجبور کر دیا۔
کراچی کنگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور انہوں نے کپتان ڈیوڈ وارنر (3) اور فارم میں موجود بلے باز جیمز ونس (4) کو پہلے چار اوورز میں ہی گنوا دیا، اور بورڈ پر صرف 22 رنز بنائے۔
نوجوان وکٹ کیپر بلے باز سعد بیگ نے پھر ٹم سیفرٹ کے ساتھ مل کر اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ اس جوڑی نے یونائیٹڈ کے منظم حملے کے خلاف محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 39 رنز جوڑے۔
ان کی یہ مزاحمت دسویں اوور میں اس وقت ختم ہوئی جب شاداب خان نے بیگ کو 17 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 20 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
سیفرٹ بھی زیادہ دیر تک جم نہ سکے اور 13ویں اوور میں عماد وسیم کا شکار بن گئے، انہوں نے 37 گیندوں پر صرف ایک چوکے کی مدد سے 30 رنز کی سست رفتار اننگز کھیلی۔
یونائیٹڈ نے دباؤ برقرار رکھا، اور شاداب نے 16ویں اوور کے اوائل میں محمد عرفان خان (8 گیندوں پر 5) کو آؤٹ کیا، جس کے بعد نسیم شاہ کی شارٹ ڈلیوری نے اگلے اوور میں خوشدل شاہ (23 گیندوں پر 17) کی اننگز ختم کر دی۔
ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے جیسن ہولڈر نے پھر 18ویں اوور میں عامر جمال کو تیز باؤنسر پر آؤٹ کر دیا، جس سے کنگز کی ٹیم 102 رنز پر سات وکٹیں گنوا بیٹھی۔
عباس آفریدی نے پھر صرف نو گیندوں پر ایک چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے 24 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر کنگز کے ٹوٹل کو 128/7 تک پہنچا دیا۔
یونائیٹڈ کی جانب سے نسیم، شاداب اور ہولڈر نے دو دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ عماد وسیم نے ایک وکٹ اپنے نام کی۔
اس سے قبل اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کے خلاف پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ پی ایس ایل 10 میں واحد ناقابل شکست ٹیم ہے، اور تین شاندار فتوحات کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ دفاعی چیمپئن بہترین فارم اور اعتماد کے ساتھ اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب کراچی کنگز کا سفر ملا جلا رہا ہے—انہوں نے پہلے میچ میں فتح حاصل کی، اپنے دوسرے میچ میں لڑکھڑائے، اور پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف شاندار فتح کے ساتھ واپسی کی۔
اسلام آباد کو اس روایتی حریف پر برتری حاصل ہے اور انہوں نے آخری پانچ مقابلوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ کراچی، اپنے ہوم کراؤڈ کی حمایت کے ساتھ، اس طلسم کو توڑنے اور صورتحال کو بدلنے کی کوشش کرے گا۔
اسکواڈز
کراچی کنگز: ڈیوڈ وارنر، عباس آفریدی اور ایڈم ملنے (تمام پلاٹینم)، جیمز ونس، حسن علی، خوشدل شاہ (تمام ڈائمنڈ)، شان مسعود، محمد عرفان خان اور عامر جمال (تمام گولڈ)، عرفات منہاس (برانڈ ایمبیسیڈر)، ٹم سیفرٹ، زاہد محمود، میر حمزہ (سلور)، فواد علی اور ریاض اللہ (دونوں ایمرجنگ)، عمیر بن یوسف، سعد بیگ، محمد نبی اور مرزا مامون (تمام سپلیمنٹری)، بین میک ڈرموٹ۔
اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان، نسیم شاہ اور میتھیو شارٹ (تمام پلاٹینم)، اعظم خان، عماد وسیم اور جیسن ہولڈر (تمام ڈائمنڈ)، حیدر علی، سلمان علی آغا اور بین ڈوارشوئس (تمام گولڈ)، کولن منرو، رومان رئیس، اینڈریز گوس، محمد نواز اور سلمان ارشد (تمام سلور)، حسین شاہ اور سعد مسعود (دونوں ایمرجنگ)، راسی وین ڈیر ڈوسن، ریلی میریڈتھ اور سیم بلنگز (تمام سپلیمنٹری)۔