سلینا گومز نے سانتا باربرا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایمِلیا پیریز کی کو-اسٹار کیرالہ صوفیہ گاسکون کے نسلی امتیاز پر مبنی تنازعے پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
گومز سے اتوار کی رات اس بارے میں سوال کیا گیا کہ وہ ایمِلیا پیریز کی متنازعہ آسکر کیمپین اور اس کے ساتھ جڑے سماجی میڈیا کے حملوں کے بارے میں کیسے محسوس کر رہی ہیں۔
سلینا گومز نے جواب دیا:
“میں بالکل ٹھیک ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام تنقیدوں کے باوجود، وہ اپنے کام اور ایمِلیا پیریز فلم کا حصہ بننے پر فخر محسوس کرتی ہیں۔
“کچھ جادو غائب ہو گیا ہے، لیکن میں جو کچھ بھی کیا ہے، اس پر فخر محسوس کرتی ہوں، اور میں بس شکر گزار ہوں اور بغیر کسی پچھتاوے کے زندگی گزار رہی ہوں۔”
انہوں نے زور دیتے ہوئے مزید کہا،
“اور اگر میں کر سکتی تو میں اس فلم کو بار بار کرتی۔” جس پر حاضرین نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔
تنازعہ کا آغاز جنوری کے آخر میں ہوا جب گاسکون کے سالوں پرانے متنازعہ سوشل میڈیا پوسٹس سامنے آئیں، جن میں سیاہ فام افراد، تارکین وطن اور اسلام کے بارے میں نسلی طور پر نازیبا تبصرے کیے گئے تھے۔
بعد ازاں گاسکون نے بار بار معافی مانگی اور خود کو ان الزامات سے بچانے کی کوشش کی، لیکن ان پر تنقید کا سلسلہ جاری رہا، جن میں ان کی کو-اسٹار، زوے سالڈانا کی تنقید بھی شامل تھی۔
ایمِلیا پیریز کے ہدایتکار جاکس آڈیار نے بھی گاسکون کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کر دیے، ان کی پچھلے رویے کو وجہ قرار دیتے ہوئے۔
صوفیہ گاسکون نے بعد میں اعلان کیا کہ وہ فلم کے بارے میں مزید گفتگو سے پیچھے ہٹ جائیں گی۔