پاکستان بھر میں جاری خشک اور سرد موسم نے موسمی فلو اور اس سے جڑے وائرسز کے پھیلاؤ کو بڑھا دیا ہے، جس کے باعث صحت کے حکام کیسز میں اضافے کی رپورٹ کر رہے ہیں۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) کی قومی اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق، دسمبر اور جنوری کے دوران پانچ کووڈ-19 اور 147 سوائن فلو (انفلوئنزا اے) کیسز کی تصدیق ہوئی۔ متاثرہ کووڈ-19 مریضوں میں راولپنڈی اور سوات سے دو دو جبکہ اسلام آباد سے ایک شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 14 شہروں، جن میں راولپنڈی، اسلام آباد، گلگت، لاہور، پشاور، کراچی، ملتان اور سوات شامل ہیں، سے 1,724 مریضوں کے نمونے جمع کیے گئے۔ ان میں:
- موسمی فلو (انفلوئنزا بی): 511 کیسز کی تصدیق ہوئی، جن میں 129 بچے شامل ہیں۔
- سوائن فلو (انفلوئنزا اے): 147 کیسز مثبت پائے گئے۔
- میٹا پینیومو وائرس: ایک نایاب سانس کی بیماری جو حال ہی میں چین میں ظاہر ہوئی، ایک مریض میں شناخت کی گئی۔
صحت کے ماہرین نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وائرسز کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات اپنائیں، جن میں ویکسینیشن، ماسک کا استعمال، اور صفائی کا خیال رکھنا شامل ہیں۔
دوسری جانب، کراچی میں ہفتے کو کورونا وائرس کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ شہر میں انفلوئنزا اور لیرنجائٹس تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ ڈاؤ ہسپتال میں کھانسی اور بخار کے تقریباً 30 فیصد مریض کورونا مثبت نکلے۔
ڈاکٹر سعید خان نے کہا، “کورونا وائرس پہلے ہی معاشرے میں موجود ہے۔ یہ کیسز سرد موسم کے دوران بڑھ جاتے ہیں۔” انہوں نے مریضوں سے گزارش کی کہ اگر وہ علامات محسوس کریں تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔