سیٹلائٹ ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ زمین کے برفانی سمندروں میں برف کی مقدار ریکارڈ شدہ تاریخ میں سب سے کم سطح پر پہنچ چکی ہے۔
قطب شمالی اور قطب جنوبی کی برف زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ یہ سورج کی توانائی کو واپس خلا میں منعکس کرتی ہے۔
بی بی سی کے مطابق، جیسے جیسے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے، سمندری برف کم ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے نیچے موجود گہرا سمندر ظاہر ہو رہا ہے۔
برف سورج کی روشنی کو منعکس کرتی ہے، جبکہ گہرا سمندر زیادہ گرمی جذب کرتا ہے، جس کے نتیجے میں زمین مزید گرم ہو رہی ہے۔
حالیہ کم ترین برفانی سطح کی بنیادی وجہ گرم ہوا، گرم سمندری پانی اور وہ ہوائیں ہیں جو برف کو توڑ کر منتشر کر دیتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، 8 فروری سے 13 فروری کے دوران، قطب شمالی اور قطب جنوبی میں سمندری برف کا کل رقبہ 15.76 ملین مربع کلومیٹر ریکارڈ کیا گیا۔
یہ پچھلے ریکارڈ 15.93 ملین مربع کلومیٹر سے بھی کم ہے، جو دو سال پہلے قائم ہوا تھا۔
امریکی نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر (NSIDC) کے مطابق، ہر سال ملنے والے نئے اعداد و شمار یہ ثابت کر رہے ہیں کہ یہ عارضی تبدیلی نہیں بلکہ ایک مستقل رجحان ہے، جیسا کہ ہم قطب شمالی میں دیکھ چکے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ، “یہ اشارہ دے رہا ہے کہ انٹارکٹیکا اب کم برف کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔”
حال ہی میں، قطب شمالی میں سمندری برف کی مقدار عام سطح کے مقابلے میں اور بھی زیادہ کم ہو چکی ہے۔
فروری کے آغاز میں، قطب شمالی کے قریب درجہ حرارت معمول سے تقریباً 20°C زیادہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی وجہ سے سوالبارڈ جیسے علاقوں میں برف پگھلنے لگی۔