سارہ شریف کے والد عرفان شریف، جو گزشتہ ماہ اپنی 10 سالہ بیٹی کے قتل میں سزا یافتہ ہوئے تھے، کو بیلمارش جیل میں حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، عرفان کو چہرے اور جسم پر زخم آئے جنہیں سلائی کرنا پڑی، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
جیل حکام نے بتایا کہ عرفان کو اس حملے کے بعد فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔ پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن حکام نے مزید تفصیلات دینے سے گریز کیا۔
عرفان اور سارہ کی سوتیلی والدہ، بیناش بتول، کو گزشتہ ماہ زندگی بھر کی قید کی سزا سنائی گئی تھی کیونکہ دونوں نے سارہ پر طویل عرصے تک ظلم و تشدد کیا تھا، جس کے نتیجے میں بچی کی موت واقع ہوئی۔
عدالت میں بتایا گیا کہ سارہ کو شدید تشویش، خوف اور بے رحمانہ مارپیٹ کا سامنا تھا جس کے دوران اسے جلایا، کاٹا اور جسمانی طور پر روکا گیا۔ عرفان کو کم از کم 40 سال قید کی سزا دی گئی، جبکہ بتول کو 33 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ سارہ کے چچا فیصل ملک کو بھی سزا دی گئی۔
جج کی طرف سے سارہ کی موت کو “مکمل نظر انداز اور تشویشناک تشدد” کا نتیجہ قرار دیا گیا۔