سانجدی کان حادثہ: چار لاشیں برآمد، آٹھ مزدور ابھی بھی پھنسے ہوئے

سانجدی کان حادثہ: چار لاشیں برآمد، آٹھ مزدور ابھی بھی پھنسے ہوئے


ریسکیو ٹیمیں 3,600 فٹ تک ملبہ ہٹانے میں کامیاب، مزید کوششیں جاری

کوئٹہ کے علاقے سانجدی میں کوئلے کی کان کے حادثے میں چار لاشیں برآمد کر لی گئیں جبکہ آٹھ مزدور ابھی بھی کان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ان کی جان بچانے کے لیے سرگرم ہیں۔

ریسکیو ٹیموں نے بھاری مشینری کے ذریعے 3,600 فٹ تک ملبہ صاف کر لیا ہے، تاہم دوسری پاور لائن بچھانے اور ملبہ ہٹانے کے عمل میں تاخیر کے باعث امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار ہوئیں۔

یہ کان گیس کے جمع ہونے سے ہونے والے دھماکے کی وجہ سے منہدم ہوئی تھی۔ حکام کو امید ہے کہ جلد ہی کان کے اندر پھنسے مزدوروں تک پہنچا جا سکے گا۔

ایک روز قبل، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو اصغر جمالی نے بتایا تھا کہ مزدور کان کے 4,000 فٹ کی گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کان کے اندر موجود گیس اور ملبے کی وجہ سے ریسکیو ٹیمیں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔

وزیر معدنی وسائل اور خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں