راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (RUDA) پاکستان کے پہلے کاربن کریڈٹ منصوبے کے طور پر محمود بوٹی کچرا گاہ کو تبدیل کرکے ماحولیاتی پائیداری کی جانب ایک اہم قدم اٹھا رہی ہے۔
43 ایکڑ پر پھیلے اس لینڈ فل میں 1997 سے 13 ملین ٹن کچرا جمع ہوا ہے، جس سے شدید آلودگی اور میتھین گیس کا اخراج ہو رہا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ماحولیاتی خطرات کو کم کرے گا بلکہ اس جگہ کو پاکستان کی سبز معیشت میں بھی شامل کرے گا۔
5 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے، RUDA میتھین گیس کے اخراج کو پکڑ کر اور اسے قابل استعمال توانائی میں تبدیل کرکے اس جگہ کی بحالی کرے گا، جس سے 15 سالوں میں دس لاکھ ٹن کاربن آؤٹ پٹ میں کمی آئے گی، جو سالانہ 22,000 گاڑیوں کو ہٹانے کے برابر ہے۔
عالمی کاربن کریڈٹ میکانزم کے مطابق، یہ منصوبہ سالانہ 100,000 ٹن کاربن کریڈٹ پیدا کرے گا، جس سے سالانہ 2 ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔ اس کے علاوہ، اس جگہ کو شہری جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کیا جائے گا، جو حیاتیاتی تنوع اور صاف توانائی کو فروغ دے گا۔
RUDA کی ڈائریکٹر ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، محترمہ احد یوسف خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس اقدام کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی موسمیاتی حکمت عملی کے لیے ایک گیم چینجر ہے۔
کاربن کریڈٹ میکانزم کے ذریعے اخراج کو کم کرکے، ہم کچرے کو معاشی اور ماحولیاتی خزانے میں تبدیل کر رہے ہیں۔
RUDA عالمی بہترین طریقوں کے مطابق پائیدار شہری حل پیش کرنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاریخی اقدام جدید موسمیاتی حل کے ساتھ شہری مناظر کو نئی شکل دینے کے لیے RUDA کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، جو پاکستان میں پائیدار ترقی کے لیے ایک معیار قائم کرتا ہے۔
سی ای او RUDA عمران امین کے وژن کے تحت، RUDA اس زمین کو دوبارہ حاصل کرنے اور اسے ایک پیداواری شہری اثاثے میں تبدیل کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کر رہا ہے۔
5 ارب روپے کی تخصیص پائیدار شہری تبدیلی کے لیے RUDA کے عزم کی عکاسی کرتی ہے، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ لاہور کی ترقی عالمی موسمیاتی اقدامات اور معاشی لچک کے مطابق ہو۔