رومانیہ کے صدر کلاس آئیوہانس نے مواخذے سے قبل استعفیٰ دے دیا

رومانیہ کے صدر کلاس آئیوہانس نے مواخذے سے قبل استعفیٰ دے دیا


رومانیہ کے صدر کلاس آئیوہانس نے دو مدتیں مکمل کرنے کے بعد، دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے مواخذے کی ووٹنگ سے ایک دن قبل استعفیٰ دے دیا۔

الجزیرہ کے مطابق، عوامی دباؤ کے بعد، آئیوہانس نے پیر، 10 فروری 2025 کو اپنے استعفے کا اعلان کیا تاکہ مواخذے کی ووٹنگ سے بچ سکیں۔

65 سالہ صدر نے ایک جذباتی خطاب میں اعلان کیا کہ وہ بدھ، 12 فروری 2025 کو صدارتی دفتر چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’رومانیہ کو اس بحران سے بچانے کے لیے، میں بطور صدر استعفیٰ دے رہا ہوں۔ چند دنوں میں، رومانیہ کی پارلیمنٹ میرے معطلی پر ووٹ دے گی، اور ملک بحران میں چلا جائے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’یہ سارا عمل داخلی طور پر ہی نہیں بلکہ بدقسمتی سے خارجی طور پر بھی اثر ڈالے گا۔ یہ ایک فضول کوشش ہے، کیونکہ بہرحال میں چند مہینوں بعد نئے صدر کے انتخاب کے بعد عہدہ چھوڑنے والا تھا۔ یہ ایک بے بنیاد قدم ہے کیونکہ میں نے کبھی، دوبارہ کہتا ہوں، کبھی آئین کی خلاف ورزی نہیں کی۔‘‘

مزید برآں، یہ استعفیٰ اس وقت آیا جب دو ماہ قبل رومانیہ کی اعلیٰ عدالت نے صدارتی انتخابات کو مبینہ روسی مداخلت کی بنا پر منسوخ کر دیا تھا، جب دائیں بازو کے امیدوار کالن جارجیسکو نے حیران کن کامیابی حاصل کی تھی۔

عدالتی فیصلے کے بعد ہزاروں شہری سڑکوں پر احتجاج کرنے لگے، جن میں سے کچھ نے صدر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ جنوری 2025 میں، تین دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں، جنہیں پارلیمنٹ میں 35 فیصد اکثریت حاصل تھی، نے آئیوہانس کے خلاف مواخذے کی تحریک دائر کی۔


اپنا تبصرہ لکھیں