رابن رائٹ نے حال ہی میں ‘ہاؤس آف کارڈز’ میں اپنے وقت کے دوران مساوی تنخواہ کے لیے اپنی جدوجہد کے بارے میں ایک بے باک گفتگو کی۔ یہ گفتگو ‘ورائٹی انٹرنیشنل’ کے لیو بیرکلف کے ساتھ ایک ماڈریٹڈ چیٹ کے دوران ہوئی۔
اس گفتگو میں، رائٹ نے وضاحت کی کہ انہیں “لڑنا” پڑنے کی ایک وجہ یہ تھی کہ انہیں آسکر نہیں ملا تھا۔
انہوں نے یہ کہہ کر بات شروع کی، جب ڈیوڈ فنچر نے مجھے ‘ہاؤس آف کارڈز’ سے متعارف کرایا، تو انہوں نے کہا: ‘یہ مستقبل ہونے والا ہے، یہ انقلابی ہوگا۔ اور دیکھو ہم اب کہاں ہیں۔'”
تاہم، بہت جلد انہیں اپنے حقوق کے لیے لڑنا پڑا اور انہوں نے اعتراف کیا، “ہاں، یہ مشکل تھا۔ میں ایماندارانہ بات کروں گی۔”
“جب میں نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف منصفانہ ہے کیونکہ میرا کردار [اسپیسی کے] جتنا مقبول ہو گیا تھا، تو انہوں نے کہا: ‘ہم آپ کو ایک اداکار کے برابر ادائیگی نہیں کر سکتے، لہذا ہم آپ کو ایگزیکٹو پروڈیوسر بنائیں گے اور آپ ہدایت کاری کر سکتی ہیں۔ ہم آپ کو تین مختلف پے چیک دیں گے۔’ میں نے پوچھا، ‘آپ مجھے ایک اداکار کے طور پر کیوں نہیں ادا کر سکتے؟’ ‘کیونکہ آپ نے اکیڈمی ایوارڈ نہیں جیتا۔'”
یہ سن کر، انہوں نے یاد کیا کہ غصے سے “کچھ نہیں بدلے گا” یہ سوچا تھا۔
وجہ یہ تھی کہ “یہ برسوں سے پروٹوکول رہا ہے – یہ بس ایسا ہی ہے۔ اگر آپ کہتے ہیں، ‘فلاں فلاں خاتون کو ول سمتھ کے برابر رقم کیوں نہیں ملی؟’ تو وہ کہتے ہیں، ‘آپ کے جیتنے کے بعد یہ بڑھ جائے گا۔ نامزدگی، زیادہ نہیں۔'” انہوں نے آخر میں مزید کہا۔