سندھ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے آفات کے انتظام میں انقلاب

سندھ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے آفات کے انتظام میں انقلاب


سندھ میں آفات سے نمٹنے کے نظام میں ایک اہم تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے، جہاں ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک نیا صوبائی آفات مینجمنٹ ڈیش بورڈ متعارف کرایا گیا ہے۔

یہ منصوبہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) اور برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کے تعاون سے رسک گورننس فریم ورک کے تحت جامشورو، ٹھٹھہ، اور نوشہرو فیروز میں پائلٹ کیا گیا۔

خصوصیات اور فوائد

  • ڈیٹا کا انضمام: ڈیش بورڈ حقیقی وقت میں ڈیٹا کو ضم کرتا ہے، جس سے سیلاب، خشک سالی، اور دیگر قدرتی آفات کے دوران فیصلہ سازی تیز اور مؤثر ہو جاتی ہے۔
  • جدید خصوصیات: اس میں جی آئی ایس میپنگ، وسائل کی نگرانی، اور مداخلت کے اثرات کا جائزہ لینے کے آلات شامل ہیں۔
  • فوری ردعمل: یہ پلیٹ فارم حکومتی اداروں، این جی اوز، اور محکمہ موسمیات کے ڈیٹا کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ وسائل کو مؤثر انداز میں مختص کیا جا سکے۔

کامیابی اور چیلنجز

پراجیکٹ مینیجر محترمہ سائرہ طلعت کے مطابق، اس پائلٹ پروجیکٹ نے ضلعی محکموں کے درمیان تعاون کو بہتر بنایا ہے، جس سے فوری اور مؤثر آفات کے ردعمل کو ممکن بنایا جا سکا۔

اس ڈیش بورڈ کے تخلیق کار صہیب خان نے انسانی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایسا نظام بنایا جو حقیقی چیلنجز کو حل کر سکے۔

مشکلات اور حل

  • پرانا ڈیٹا: ڈیٹا کی تجدید میں مشکلات۔
  • انٹرنیٹ کی کمی: دور دراز علاقوں میں نیٹ ورک کی محدود دستیابی۔
  • مزاحمت: نئے نظام کو اپنانے میں ابتدائی مخالفت۔

مستقبل کے منصوبے

پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد، اس نظام کو سندھ کے دیگر علاقوں میں وسعت دی جا رہی ہے۔ محترمہ سائرہ طلعت کے مطابق، “یہ منصوبہ جدت کے ذریعے آفات سے بچاؤ کے لیے ایک قابل پیمانہ حل پیش کرتا ہے۔”


اپنا تبصرہ لکھیں