معروف سندھی شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری گھر میں آتشزدگی کے باعث جاں بحق

معروف سندھی شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری گھر میں آتشزدگی کے باعث جاں بحق


معروف سندھی شاعر اللہ بخش، جو ڈاکٹر آکاش انصاری کے نام سے مشہور تھے، 69 سال کی عمر میں اپنے گھر میں آتشزدگی کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔ پولیس نے ہفتہ کے روز ان کی موت کی تصدیق کی۔

ان کے لے پالک بیٹے لطیف آکاش کے مطابق، شاعر اپنے کمرے میں سو رہے تھے جب صبح تقریباً 8:30 بجے آگ بھڑک اٹھی۔ لطیف کا کہنا تھا کہ جب وہ کمرے میں داخل ہوئے تو انہوں نے اپنے والد کو بستر سے گرا ہوا پایا، جبکہ پورا کمرہ دھوئیں سے بھرا ہوا تھا اور فرش بہت زیادہ گرم تھا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچے اور آگ پر قابو پالیا۔ حکام کے مطابق، واقعہ حیدرآباد کے سٹیزن کالونی میں پیش آیا۔

مرحوم کے اہل خانہ پہلے ان کی میت کو تدفین کے لیے بدین لے گئے، لیکن حکام کی درخواست پر ان کا جسد خاکی طبی قانونی کارروائی کے لیے لیاقت یونیورسٹی اسپتال، حیدرآباد منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر آکاش انصاری کی ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر، حیدرآباد کے ایس ایس پی نے ایس پی ہیڈکوارٹر مسعود اقبال کی سربراہی میں پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے جو واقعے کی وجوہات کا تعین کرے گی۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایس پی مسعود اقبال نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شاعر نیند کی گولیاں استعمال کرتے تھے۔

پولیس افسر نے مزید کہا کہ حادثے کے وقت ان کا بیٹا گھر پر موجود تھا اور اس نے اپنے والد کو بچانے کے لیے ریسکیو حکام اور ہمسایوں کی مدد طلب کی۔

ایس پی اقبال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ڈاکٹر آکاش نے 2024 میں اپنے لے پالک بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، تاہم بعد میں دونوں کے درمیان صلح ہوگئی تھی۔


اپنا تبصرہ لکھیں