پنجاب پولیس کے لیے ریکارڈ 200 ارب روپے کا بجٹ: جدید کاری اور عوامی تحفظ پر توجہ


پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے لیے پنجاب پولیس کے لیے ریکارڈ 200 ارب روپے مختص کیے ہیں، جو گزشتہ سال کے بجٹ کے مقابلے میں 14 ارب روپے سے زیادہ کا نمایاں اضافہ ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ بڑھا ہوا فنڈ صوبائی حکومت کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید بنانے اور تکنیکی اپ گریڈیشن اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے ذریعے عوامی تحفظ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔

بڑے فنڈز کی تقسیم

بجٹ میں پنجاب پولیس کے کئی محکموں کے لیے خاطر خواہ فنڈز شامل ہیں:

کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے لیے 6.54 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جس کا مقصد مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے اور تحقیقاتی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوششوں کو تقویت دینا ہے۔

گورننس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 5.95 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں ڈیجیٹلائزیشن اور نگرانی کے انفراسٹرکچر پر زور دیا گیا ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ یہ فنڈنگ پنجاب سیف سٹی کے مختلف منصوبوں کو مکمل کرنے میں مدد کرے گی، جو ہائی ٹیک مانیٹرنگ سسٹم اور ریئل ٹائم رسپانس یونٹس کے ذریعے شہری تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

سیف سٹی اور آئی ٹی منصوبے

ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات میں شامل ہیں:

لاہور سیف سٹی پروجیکٹ کی اپ گریڈیشن کے لیے 1.2 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، جس میں جدید نگرانی کیمروں کی تنصیب، مصنوعی ذہانت پر مبنی نگرانی، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بہتر مواصلاتی آلات شامل ہیں۔

سمارٹ سیف سٹیز پروگرام کے لیے 2.54 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جس کا مقصد پنجاب کے دیگر اضلاع تک سیف سٹی ماڈل کو وسعت دینا ہے۔

تنخواہیں، الاؤنسز، انفراسٹرکچر

پولیس بجٹ کا ایک بڑا حصہ اہلکاروں کے اخراجات کے لیے وقف ہے:

تنخواہوں کے لیے 64.92 ارب روپے، اور

صوبہ بھر میں پولیس اہلکاروں کے الاؤنسز کے لیے 102.48 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

جاری انفراسٹرکچر کی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے، پولیس کی عمارتوں اور دیگر متعلقہ منصوبوں کی تعمیر کے لیے 7.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو افسران کے لیے بہتر سہولیات اور آپریشنل جگہیں فراہم کریں گے۔



اپنا تبصرہ لکھیں