پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی کے کہنے پر اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔
پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکریٹری وقاص اکرم نے تصدیق کرتے ہوئے کہا، “جی ہاں، انہوں نے استعفیٰ واپس لے لیا ہے کیونکہ پارٹی نے اسے قبول نہیں کیا اور انہیں اپنی ذمہ داریاں جاری رکھنے کا کہا ہے۔” وقاص نے یہ بھی بتایا کہ سلمان اکرم راجہ نے حال ہی میں پارٹی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔
راجہ نے اس سے پہلے استعفیٰ اس وقت دیا جب انہیں لاہور سے اسلام آباد کے مظاہرے میں شرکت نہ کرنے پر پارٹی کے کچھ ارکان کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ سخت سیکیورٹی انتظامات، جن میں سڑکوں کی بندش اور پلوں کی ناکہ بندی شامل تھی، کے باعث وہ اسلام آباد نہیں پہنچ سکے۔
ایک ویڈیو پیغام میں سلمان اکرم راجہ نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ نمائشی اقدامات یا صرف فوٹو سیشن کے لیے ڈی چوک جانے پر یقین نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا، “میرے لیے یہ مناسب نہیں کہ میں ایسے طریقے سے کام کروں۔ میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ایماندار رہوں گا اور وہی بات کروں گا جو میں کر سکتا ہوں اور جو میں نہیں کر سکتا۔”
27 نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے “کرو یا مرو” احتجاج کے اچانک خاتمے کے بعد متعدد استعفے سامنے آئے، جن میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کا استعفیٰ بھی شامل ہے۔ یہ احتجاج حکومت کے کریک ڈاؤن کے بعد ختم ہوا، جس میں تقریباً 1,000 کارکن گرفتار کیے گئے۔
اس ہنگامہ آرائی کے باوجود پارٹی قیادت نے سلمان اکرم راجہ سے استعفیٰ واپس لینے پر زور دیا اور ان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔