سیاسی مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن، پی ٹی آئی کا موقف


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے سیاسی معاملات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جانے چاہیئں۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، بیرسٹر گوہر نے محاذ آرائی کے بجائے سیاسی ذرائع سے مفاہمت کے حصول کے حوالے سے اپنی پارٹی کے موقف کا اعادہ کیا۔

اپنے ریمارکس میں، گوہر نے پارٹی کو کسی بھی پس پردہ انتظامات سے دور رکھا، واضح طور پر کہا کہ پارٹی کے قید بانی، عمران خان کے حوالے سے کسی بھی حلقے سے “کوئی ڈیل نہیں ہوئی” ہے۔

انہوں نے کہا، “میں ان خبروں کی مکمل تردید کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے بانی نے کوئی ڈیل کی ہے۔” انہوں نے زور دیا کہ سیاسی مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد قابل قبول راستہ ہے۔  

جب ان سے اڈیالہ جیل میں خان سے اپنی حالیہ ملاقات کی تفصیلات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے تبصرہ کیا، “عمران خان نے کبھی بھی اپنی اندرونی گفتگو کو عوامی طور پر شیئر نہیں کیا، اور میں اس رازداری کو برقرار رکھوں گا۔”  

یہ بیان اس خبر کے چند دن بعد سامنے آیا ہے کہ خان نے مبینہ طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کی قومی سیاسی مذاکرات کی کال کے بعد حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے۔ دی نیوز نے اطلاع دی۔

گوہر، جنہوں نے اس ہفتے کے اوائل میں جیل میں خان سے ملاقات کی تھی، نے یہ پیشکش پہنچائی تھی لیکن اشاعت کے ساتھ یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ ملاقات کے دوران کیا بات ہوئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے اعادہ کیا کہ پارٹی آئینی مذاکرات کے فریم ورک کے اندر کسی بھی سیاسی حل پر عمل کرے گی، اور برقرار رکھا کہ حقیقی پیش رفت کے لیے میڈیا کی سنسنی خیزی کے بجائے صوابدید اور خلوص کی ضرورت ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں