پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے جامع حکمت عملی بنانے کی تیاری


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ملک میں جاری سیاسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے لیے پارٹی سطح پر ایک جامع حکمت عملی بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، جو پارٹی کے اندر ایک زیادہ سنجیدہ اور منظم نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے تصدیق کی کہ ممکنہ مذاکراتی عمل پر غور کرنے کے لیے جلد ہی پارٹی کے اندر ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ سینئر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ مذاکرات ایک حساس اور اہم معاملہ ہے، جس کے لیے احتیاط سے غور اور آئینی رہنمائی کی ضرورت ہے۔

فراز نے کہا، “ہم مشاورت کے ذریعے آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کریں گے۔ حکمت عملی آئین اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں پر مبنی ہونی چاہیے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی قومی استحکام کے مفاد میں ہر قسم کے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، اور پارٹی ایک ایسا راستہ اپنانے کی خواہاں ہے جو سیاسی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کرے۔ انہوں نے کہا، “پی ٹی آئی کے بانی کے دروازے مذاکرات کے لیے کھلے ہیں، لیکن صرف ملک کی خاطر۔”

فراز نے مزید کہا کہ پارٹی آگے بڑھتے ہوئے مذاکرات کے معاملے پر عوامی سطح پر بحث کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ انہوں نے نوٹ کیا، “اس مسئلے پر دوبارہ عوامی سطح پر بات نہیں کی جائے گی۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس کے ساتھ اس سنجیدگی سے نمٹیں جس کا یہ مستحق ہے۔”

یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ جاری سیاسی تنازع نے ملک کو کنارے پر دھکیل دیا ہے، پی ٹی آئی رہنما نے تبصرہ کیا، “جب تک کوئی بامعنی راستہ نہیں مل جاتا، پاکستان کے مسائل جاری رہیں گے۔ ملک اب موجودہ صورتحال کا متحمل نہیں ہو سکتا۔”

انہوں نے بات چیت اور اتفاق رائے کے ذریعے بحران کے حل کے لیے پی ٹی آئی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ آئندہ پارٹی اجلاس آگے بڑھنے کے لیے ایک واضح حکمت عملی طے کرنے میں مدد کرے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں