پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے مشترکہ طور پر پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پی ای سی اے) میں ترامیم کے ذریعے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قریشی نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی کی آرمی چیف کو لکھے گئے خط کے بارے میں صرف سنا ہے، لیکن وہ اسے دیکھ نہیں سکے۔ انہوں نے کہا، ’’ارادے کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ اگر نیت مسائل کے حل کی ہو تو اسے مثبت انداز میں دیکھنا چاہیے۔‘‘
نائب چیئرمین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے مسائل کے حل کی کوشش کی ہے اور اپنے خط میں وجوہات اور تجاویز بیان کی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس دستاویز کو تعمیری نظر سے دیکھا جائے کیونکہ یہ ملک کے مسائل سے متعلق ہے۔
شاہ محمود قریشی نے نفرت کے خاتمے اور اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ایک قومی ایجنڈے کی حمایت کی۔ انہوں نے ایک وسیع قومی معاہدے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے تمام جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن پر اتفاق کریں۔
انہوں نے پی ایم ایل این اور پی پی پی پر جمہوریت کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے پی ای سی اے میں ترامیم کے ذریعے ملک میں آزادی اظہار کے حق کو سلب کر دیا ہے۔