تحریک انصاف نے انسانی حقوق کے معاملات پر عالمی برادری سے رابطے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی

تحریک انصاف نے انسانی حقوق کے معاملات پر عالمی برادری سے رابطے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی


سابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر “ہیومن رائٹس کمیٹی” کی قیادت کریں گے، نوٹیفکیشن

تاریخ: 17 جنوری 2025

تحریک انصاف نے پارٹی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی £190 ملین کے القادر ٹرسٹ کیس میں سزا کے چند گھنٹوں بعد انسانی حقوق کے مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل فردوس شمیم نقوی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، سابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر “ہیومن رائٹس کمیٹی” کی قیادت کریں گے۔

کمیٹی کے دیگر اراکین میں قاسم خان سوری، زلفی بخاری، علیا حمزہ، راؤف حسن اور دیگر شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، کمیٹی ملک میں انسانی حقوق سے متعلق معاملات کا جائزہ لے گی۔

یہ قابل ذکر ہے کہ 71 سالہ کرکٹر سے سیاستدان بننے والے عمران خان اگست 2024 سے جیل میں ہیں، جب انہیں توشہ خانہ کیس-1 میں سزا سنائی گئی تھی، جو ان کے خلاف درجنوں مقدمات میں سے ایک ہے۔

عمران خان کے اقتدار سے اپریل 2022 میں ہٹائے جانے کے بعد، پی ٹی آئی سیاسی انتقامی کارروائیوں، عوامی مینڈیٹ چوری، “غیر قانونی” گرفتاریوں اور “انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں” کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے، خان کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ایک عالمی پارلیمانی تنظیم نے عمران خان کے مقدمات کی سماعت کی نگرانی کے لیے اپنا نمائندہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وکیل خالد یوسف چودھری کے مطابق، انہوں نے انٹر پارلیمانی یونین (IPU) کے ایک اہلکار سے بات چیت کے دوران عمران خان کے مقدمات پر تفصیلات فراہم کیں، جس کے بعد IPU نے اس اقدام کا فیصلہ کیا۔

IPU، جس کا پاکستان بھی رکن ہے، پارلیمانی سفارتکاری کو فروغ دیتا ہے اور پارلیمنٹیرینز کو امن، جمہوریت اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے بااختیار بناتا ہے۔

چودھری نے بتایا کہ IPU کے نمائندے کو £190 ملین کیس کی عدالتی کارروائیوں اور توشہ خانہ کیسز سے متعلق قانونی اور آئینی خامیوں سے آگاہ کیا گیا۔

علاوہ ازیں، مئی 2023 کو ہونے والے واقعات اور جی ایچ کیو کیس کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ نومبر 2023 میں، IPU کے ایک نمائندے نے اڈیالہ جیل کا دورہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اجازت نہیں دی گئی۔

اسی طرح، گزشتہ ماہ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے مئی 2023 کو فوجی سہولیات پر حملوں کے حوالے سے سول افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنانے پر تنقید کی۔

دوسری طرف، عمران خان کی بہن علیمہ خان نے 10 جنوری کو اعلان کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف درجنوں مقدمات کے حوالے سے تمام بین الاقوامی اداروں سے رجوع کریں گی۔

اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا: “ہمارے پاس اب کوئی راستہ نہیں بچا سوائے بین الاقوامی سطح پر معاملہ اٹھانے کے۔”

گزشتہ سال، اقوام متحدہ کے ایک ورکنگ گروپ نے اپنی رائے میں عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی اور عالمی قوانین کے خلاف قرار دیا تھا۔ جنیوا میں موجود اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے کہا کہ “مناسب اقدام یہ ہوگا کہ خان کو فوراً رہا کیا جائے اور انہیں عالمی قوانین کے مطابق معاوضے اور دیگر مراعات دی جائیں۔”


اپنا تبصرہ لکھیں