پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے ہفتے کے روز ایک بار پھر پارٹی کے اس مؤقف کو دہرایا کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں “رات کے اندھیرے میں اس کا مینڈیٹ چرا لیا گیا۔”
صوابی میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے 8 فروری کو “تاریخ رقم کی” اور ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا، “ہم نے خیبر پختونخوا میں 180 نشستوں کی برتری اور دو تہائی اکثریت حاصل کی، جبکہ پنجاب میں بھی واضح اکثریت ملی،” لیکن انتخابات کے نتائج میں ردوبدل کیا گیا۔
جلسے میں کارکنوں کی بڑی تعداد میں شرکت
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے جلسے میں کارکنوں کی بھرپور شرکت کو سراہا اور ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ پی ٹی آئی کے حامیوں کو دباؤ میں لایا گیا۔
انہوں نے کہا، “آپ نے ان لوگوں کو غلط ثابت کر دیا جو کہتے تھے کہ پی ٹی آئی کے کارکن خوفزدہ ہیں۔ عوام اور مسلط کردہ حکمرانوں کے درمیان ایک واضح خلا موجود ہے۔”
اکبر نے پاکستان کے اداروں کو مضبوط اور آزاد دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ ملک ہمارا ہے، اور ہم اس کے مستقبل کو بیرونی قوتوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔”
انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی کی جانب سے متوقع اعلان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کارکنوں کو تیار رہنے کی ہدایت کی۔ “بہت جلد [عمران خان] کال دیں گے، اور آپ کو جواب دینے کے لیے تیار رہنا ہوگا،” انہوں نے کہا۔
ٹیکس نہ دینے کی اپیل
جنید اکبر نے پی ٹی آئی کارکنوں سے ایک جراتمندانہ مطالبہ کیا کہ جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں ہو جاتی، وہ ٹیکس ادا نہ کریں۔ انہوں نے کہا، “جب تک انصاف نہیں ملتا، آپ ٹیکس نہ دیں۔ آپ کو اپنے حقوق واپس لینے کے لیے پہلے سے زیادہ بڑی تعداد میں باہر نکلنا ہوگا۔”
پی ٹی آئی رہنما نے آخر میں پارٹی کے حامیوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مشکلات کے باوجود ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا اور عزم ظاہر کیا کہ پارٹی جمہوری حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔