پاکستانی نرسنگ پروفیشنلز کی امریکہ میں تعیناتی کے لیے پیش رفت

پاکستانی نرسنگ پروفیشنلز کی امریکہ میں تعیناتی کے لیے پیش رفت


نیویارک: امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے اور نیویارک کے قونصل خانے کے نمائندوں، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے اراکین اور امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی (APPAC) کے درمیان ایک آن لائن اجلاس میں پاکستانی نرسنگ پروفیشنلز کی امریکہ میں تعیناتی پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے، حکام نے تصدیق کی۔

امریکہ میں نرسنگ اور دیگر طبی شعبوں میں افرادی قوت کی شدید کمی ہے، اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے پاکستان سے ماہر نرسنگ پروفیشنلز کو لانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

منگل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ، قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی اور نیویارک قونصل خانے کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نے شرکت کی۔

نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر فل راموس اور چیف آف اسٹاف کرسچن ماکاریو شریک ہوئے، جبکہ APPAC کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد اور صدر ڈاکٹر پرویز اقبال بھی اجلاس میں موجود تھے۔

ڈپٹی اسپیکر راموس نے پاکستان میں حال ہی میں کھلنے والے NCLEX امتحانی مراکز کی اہمیت کو تسلیم کیا۔

NCLEX ایک کمپیوٹرائزڈ امتحان ہے جو نرسنگ کے طلبہ کی پیشہ ورانہ صلاحیت کا تعین کرتا ہے۔

ڈپٹی اسپیکر نے امریکہ میں ماہر نرسنگ پروفیشنلز کی بڑھتی ہوئی طلب کو اجاگر کیا اور پاکستان کے ساتھ تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا تاکہ اس ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

سفیر رضوان شیخ نے اس پیش رفت کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا کیونکہ اس سے پاکستانی نرسنگ پروفیشنلز کو بیرون ملک سفر کیے بغیر یہ امتحان دینے کی سہولت ملے گی۔ انہوں نے اس اقدام کو مالی بوجھ کم کرنے اور مزید پاکستانی امیدواروں کو اس میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کا ذریعہ قرار دیا۔

مزید برآں، سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ مقامی ضروریات سے ہم آہنگ طلب و رسد کا نظام تیار کرنا ضروری ہے، جبکہ ان امیدواروں کے لیے بھرتی اور امیگریشن کے عمل کو ہموار کیا جائے جو امتحان کامیابی سے پاس کریں گے۔

APPAC کے رہنماؤں نے اس تعاون میں اپنے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر راموس کے دورۂ پاکستان کو ممکن بنانے میں ان کا کلیدی کردار رہا۔ انہوں نے امریکہ میں بالخصوص نرسنگ شعبے میں افرادی قوت کی کمی کو ایک قیمتی موقع قرار دیا جس سے پاکستانی پروفیشنلز مستفید ہو سکتے ہیں۔

یہ طے پایا کہ اس منصوبے کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے کے لیے ہر فریق کے نمائندے باقاعدہ فالو اپ اجلاس منعقد کریں گے۔

ڈاکٹر اعجاز احمد نے APPAC کی ٹیم کی اجتماعی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس پیش رفت کو پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

APPAC کے نئے صدر ڈاکٹر پرویز اقبال نے شمالی امریکہ میں طبی شعبے میں بڑھتی ہوئی مانگ کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ اپنی میڈیکل ورک فورس کو بین الاقوامی سطح پر تربیت دے کر برآمد کرے، جس سے نہ صرف امریکی طبی نظام کو فائدہ ہوگا بلکہ پاکستانی خاندانوں کی زندگیوں میں بھی بہتری آئے گی۔

یہ پیش رفت پاکستان کی عالمی طبی برادری میں شمولیت کے ایک نئے باب کی نشاندہی کرتی ہے اور APPAC کے وژن اور اجتماعی کوششوں کے مثبت اثرات کو اجاگر کرتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں