شہزادہ ولیم کی جانب سے کیٹ مڈلٹن پر شہزادہ ہیری سے تعلق ختم کرنے کے لیے دباؤ

شہزادہ ولیم کی جانب سے کیٹ مڈلٹن پر شہزادہ ہیری سے تعلق ختم کرنے کے لیے دباؤ


اطلاعات کے مطابق، شہزادہ ولیم نے کیٹ کو اپنے ناراض بھائی کو فون کرنا بند کرنے کا کہا ہے، یہ ہدایت ان کے حالیہ شاہی خاندان کے بارے میں تبصروں کے بعد سامنے آئی ہے۔

ہیری کے یہ بیانات ہوم آفس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل ہارنے کے بعد بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سامنے آئے۔

اس بے لاگ انٹرویو میں، ڈیوک آف سسیکس نے اس فیصلے کو “اداروں کی ملی بھگت” قرار دیا اور کہا کہ ان کے والد، شاہ چارلس، مداخلت کر کے اور حکام کو اپنا کام کرنے دے کر ان کے معاملے میں مدد کر سکتے ہیں۔

ایک اندرونی ذرائع کے مطابق، ہیری کے ان بیانات نے شہزادہ ولیم کو سخت ناراض کر دیا ہے۔

ریڈار آن لائن کے مطابق، مخبر نے بتایا، “ولیم اس بات پر غصے میں ہیں کہ ہیری دوبارہ بول رہے ہیں اور انٹرویو دے رہے ہیں – انہیں یقین ہے کہ یہ سب ختم نہیں ہوا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “انہوں نے باقی خاندان پر واضح کر دیا ہے کہ وہ سسیکس خاندان سے دوری اختیار رکھیں، کیونکہ جو بھی بات شیئر کی جائے گی اسے ان کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔”

انہوں نے وضاحت کی، “ولیم کو کیٹ پر سختی کرنا پسند نہیں ہے، لیکن وہ اسے سب کی حفاظت کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔ وہ سب سے زیادہ اس بات سے پریشان ہیں کہ کیٹ کی ہیری سے کہی ہوئی کوئی بھی بات بعد میں مسخ ہو سکتی ہے یا دوبارہ سامنے آ سکتی ہے – خاص طور پر اگر کوئی اور کتاب آتی ہے، یا اگر میگھن اپنی کہانی کا رخ بتانے کا فیصلہ کرتی ہیں۔”

اپنے شوہر کی تشویش کے باوجود، کیٹ نہیں سمجھتیں کہ ہیری سے تعلق توڑنا درست اقدام ہے اور نہ ہی وہ سمجھتیں کہ شاہی خاندان نے اس صورتحال کو صحیح طریقے سے سنبھالا ہے۔

ایک قریبی شخص نے بتایا، “کیٹ ہیری سے گہری ناراض ہیں، لیکن وہ اس بات پر بھی مایوس ہیں کہ ولیم اور باقی خاندان نے حالات کو اس قدر خراب ہونے دیا۔ خاندان کو اتنے کھلے عام تقسیم ہوتے دیکھ کر انہیں بہت دکھ ہوتا ہے۔”

شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے 2020 میں یہ اعلان کر کے عوام کو حیران کر دیا تھا کہ وہ شاہی فرائض سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ اس کے بعد یہ جوڑا کیلیفورنیا منتقل ہو گیا، جہاں وہ اب اپنے بچوں، آرچی (چھ سال) اور لیلی بٹ (تین سال) کے ساتھ رہتے ہیں۔

اپنی طرف سے، کیٹ مڈلٹن “اپنی پوری کوشش کر رہی ہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ خاندان مزید کسی سانحے یا اسکینڈل کو برداشت نہیں کر سکتا۔”



اپنا تبصرہ لکھیں