وزیر اعظم شہباز شریف نے، اپنے ہمراہ چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ، جمعرات کی شب سعودی عرب کے اپنے سرکاری دورے کے دوران عمرہ ادا کیا۔ یہ دورہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر کیا گیا۔
وفد کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، جہاں انہوں نے نوافل بھی ادا کیے اور “بنیان مرصوص” کی فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی حالیہ اقتصادی اور عوامی فلاح و بہ بہبود کے شعبوں میں کامیابیوں پر شکرانے کی نماز ادا کی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں۔ اس کے علاوہ، بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) اور فلسطین میں مظلوم مسلمانوں کے لیے بھی دعائیں کی گئیں۔
اس دورے میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔
اپنے دو روزہ دورے کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد، جو سعودی عرب کے وزیر اعظم بھی ہیں، سے ملاقات کریں گے۔ ایک وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق، “بات چیت میں تجارت و سرمایہ کاری، امت مسلمہ کی فلاح و بہبود، اور علاقائی امن و سلامتی سمیت اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔” ترجمان نے مزید کہا، “وزیر اعظم حالیہ پاکستان-بھارت تنازعے کو کم کرنے میں سعودی قیادت کے تعمیری کردار پر شکریہ بھی ادا کریں گے۔”
وزیر اعظم شہباز کا یہ دورہ مملکت میں جاری حج کے مناسک اور عید الاضحیٰ کے جشن کے ساتھ موافق ہے۔
مزید برآں، یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قائم دیرینہ اور گہرے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، جو مشترکہ عقیدے، باہمی احترام، اور ایک مضبوط سٹریٹیجک شراکت داری پر مبنی ہیں۔ یہ دونوں ممالک کے اقتصادی اور سفارتی روابط کو بڑھانے کے عزم کی بھی توثیق کرتا ہے، جو سعودی عرب کے وژن 2030 اور پاکستان کی اپنی ترقیاتی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے۔ بیان کے مطابق، وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان-سعودی عرب تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور کثیر جہتی تعاون کے نئے راستے کھولنے کی توقع ہے۔