وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کو کہا کہ حکومت “معرکہ حق” میں تاریخی فتح کے بعد پائیدار ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے پاکستان کو ایک مستحکم عالمی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پیر کو اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات کے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں ادارہ جاتی اصلاحات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سرکاری ادارے قومی اداروں سے بدعنوانی اور دیگر خامیوں، جیسے شفافیت کی کمی، کو ختم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایف بی آر میں جاری اقدامات اور اصلاحات کی تیسرے فریق کی تصدیق کے لیے عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کے ساتھ رابطے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ مثبت اقتصادی اشارے حکومت کی پالیسیوں کی صحیح سمت کا واضح ثبوت ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کی حالیہ کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم جیسی اصلاحات، جو شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے متعارف کرائی گئی ہیں، حوصلہ افزا نتائج دے رہی ہیں۔
دریں اثنا، صدر آصف علی زرداری نے اتوار کو وزیراعظم سے ایک ملاقات میں حکومت پر زور دیا کہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بات لاہور کے گورنر ہاؤس میں وزیراعظم سے ملاقات کے دوران کہی، جہاں ملک کی موجودہ سیاسی اور سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران، اعلیٰ قیادت نے قومی امور پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا، جس میں ملک کی سیاسی فضا اور سکیورٹی چیلنجز شامل تھے۔ شرکاء نے وزیراعظم کے حالیہ دوست ممالک کے دوروں کے نتائج اور پاکستان کے خارجہ تعلقات کے لیے ان کی اہمیت کا بھی جائزہ لیا۔
بحث میں سیاسی اتحادیوں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون پر بھی بات ہوئی، جس میں موجودہ سیاسی منظر نامے میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اس ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر داخلہ محسن نقوی، پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر خان، اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بھی شرکت کی۔
وفاقی حکومت عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے فوراً بعد 10 جون (منگل) کو مالیاتی بجٹ پیش کرنے والی ہے۔