وزیراعظم شہباز شریف کا چار دوست ممالک کا دورہ: پاکستان کی حالیہ کشیدگی میں حمایت کا اعتراف

وزیراعظم شہباز شریف کا چار دوست ممالک کا دورہ: پاکستان کی حالیہ کشیدگی میں حمایت کا اعتراف


وزیراعظم شہباز شریف 25 سے 30 مئی تک چار دوست ممالک – ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان – کے سرکاری دورے کریں گے تاکہ “بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعے کے دوران پاکستان کو فراہم کی گئی حمایت کے اعتراف” کا اظہار کیا جا سکے۔

دفتر خارجہ (ایف او) کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، وزیراعظم ان ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ وسیع پیمانے پر بات چیت کریں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل امور شامل ہوں گے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ 29 سے 30 مئی تک دوشنبہ، تاجکستان میں گلیشیئرز پر بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

آج ہی، وزیراعظم نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو سے بھی ملاقات کی، جو حالیہ پاکستان-بھارت تنازعے کے بعد پاکستان کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر پیش کرنے کے لیے اہم پارلیمنٹیرینز پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے۔ آج کی ملاقات کے دوران، پی پی پی کے چیئرمین نے اس سفارتی کام کے لیے ان پر اعتماد کرنے اور پاکستانی وفد کی قیادت سونپنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا، “مجھے امید ہے کہ آپ کی قیادت میں، یہ وفد پاکستان کے موقف اور بیانیے کو دنیا کے سامنے جامع اور مؤثر طریقے سے پیش کرے گا۔”

پاکستان کی مسلح افواج نے “آپریشن بنیان-ام-مرصوص” کے نام سے ایک بڑے پیمانے پر جوابی فوجی کارروائی کی، اور متعدد علاقوں میں کئی بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ حکام کے مطابق، “صحیح اور متناسب” قرار دی جانے والی یہ کارروائیاں بھارت کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور پاکستان کے علاقے کے اندر جاری جارحیت کے جواب میں کی گئیں، جسے نئی دہلی نے “دہشت گردی کے اہداف” پر حملے قرار دیا تھا۔

پاکستان نے چھ بھارتی لڑاکا طیارے، جن میں تین رافیل شامل تھے، اور درجنوں ڈرون مار گرائے۔ کم از کم 87 گھنٹے کے بعد، بھارت کی طرف سے شروع کی گئی یہ جنگ 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی فائر بندی معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، حالیہ فوجی محاذ آرائی کے دوران بھارتی حملوں میں مسلح افواج کے 13 اہلکاروں اور 40 شہریوں سمیت کل 53 افراد شہید ہوئے۔ دونوں ممالک کے درمیان فوجی محاذ آرائی گزشتہ ماہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہونے والے حملے سے شروع ہوئی تھی جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے، اور بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔



اپنا تبصرہ لکھیں