وزیر اعظم شہباز شریف کا پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی دفاعی قوت پر زور اور متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان


وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتوں کے درمیان حالیہ جنگ میں پاکستان نے ثابت کیا کہ روایتی جنگ میں بھارت کی برتری کا تاثر غلط تھا۔

وزیر اعظم نے یہ ریمارکس مظفرآباد میں حالیہ مارکہ حق – یعنی حالیہ پاک بھارت جنگ – میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین میں معاوضے کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی، جو ایک خطرناک موڑ لے سکتی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا، “جنگ کے نتائج سنگین ہو سکتے تھے۔”

پہلگام واقعے کو “افسوسناک” قرار دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے دوبارہ دہرایا کہ نئی دہلی نے اسلام آباد کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔

وزیراعظم شہباز نے کہا کہ حکومت نے عالمی برادری کو قائل کیا کہ بھارت کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، اور پہلگام واقعہ بھارت کی سازش کا حصہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی تجویز پیش کی، لیکن بھارت نے اس پیشکش کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ کر دیا۔

شہباز نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے بجائے چھ بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیارے گرا دیے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا، “حق دفاع کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کو ایک متوازن جواب دیا گیا۔”

“وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت اب پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے سے پہلے سو بار سوچے گی۔”

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ‘آپریشن بنیان المرسوس’ نامی ایک بڑے پیمانے پر جوابی فوجی کارروائی کی، اور 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب کو بغیر کسی اشتعال انگیزی کے حملوں کے جواب میں بھارت کی متعدد فوجی تنصیبات کو مختلف علاقوں میں نشانہ بنایا۔

ان حملوں کو، جنہیں حکام نے “درست اور متناسب” قرار دیا، لائن آف کنٹرول (LoC) پر اور پاکستان کے علاقے کے اندر بھارت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں کیا گیا، جسے نئی دہلی نے “دہشت گردوں کے ٹھکانوں” کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

پاکستان نے تین رافیل سمیت چھ لڑاکا طیارے اور درجنوں ڈرون مار گرائے۔ تقریباً 86 گھنٹوں کے بعد، دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی کے معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔

دونوں ممالک کے درمیان فوجی تصادم گزشتہ ماہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہونے والے حملے سے شروع ہوا تھا جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے، جس کا الزام بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر لگایا تھا۔

جنگ متاثرین کے لیے امدادی پیکج

وزیر اعظم شہباز نے بھارت کے ساتھ حالیہ جنگ کے دوران متاثر ہونے والے شہریوں اور فوجی اہلکاروں کے لیے ایک امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا۔

معاوضہ پیکیج کے تحت، وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ ہر شہید شہری کے ورثاء کو 10 ملین روپے دیے جائیں گے، جبکہ زخمیوں کو ہر ایک کو 1 سے 2 ملین روپے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہید مسلح افواج کے اراکین کے ورثاء کو ان کے عہدوں کے مطابق 10 ملین سے 18 ملین روپے دیے جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ رہائش کے لیے خاندانوں کو 42 ملین روپے تک دیے جائیں گے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا، “شہداء کے خاندانوں کو فوجی کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک پوری تنخواہ ملے گی، بچوں کے لیے گریجویشن تک مفت تعلیم، اور ایک بیٹی کی شادی کے لیے 1 ملین روپے کا میرج گرانٹ ملے گا۔ ہر زخمی اہلکار کو 2 سے 5 ملین روپے کے درمیان ملے گا۔”


اپنا تبصرہ لکھیں