وزیراعظم شہباز شریف کی ایف بی آر اصلاحات پر فوری عملدرآمد کی ہدایت: ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن پر زور


اسلام آباد، پاکستان – 20 مئی 2025 – وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جاری اصلاحات پر فوری اور مؤثر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے، جس میں ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن پر خاص توجہ دی گئی ہے۔

وزیراعظم نے ایک اعلیٰ سطح کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، ٹیکس نظام میں “70 سالہ بد انتظامی” کو درست کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایماندار ٹیکس دہندگان اور کاروباروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں گی، جبکہ ٹیکس چوری میں ملوث افراد کے خلاف بغیر کسی رعایت کے سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیراعظم نے ٹیکس محصولات میں اضافہ کرنے میں ایف بی آر اور اس کی معاون نفاذ ایجنسیوں کی کوششوں کو سراہا اور ان کے کام کو قابل تحسین قرار دیا۔

اجلاس میں سیلز ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے ایک نیشنل ٹارگیٹنگ سسٹم کے تعارف کا جائزہ لیا گیا۔

یہ نظام ای-ٹیگز اور ڈیجیٹل آلات کا استعمال کرتے ہوئے سامان لے جانے والی گاڑیوں کو ٹریک کرے گا اور ایف بی آر کے سسٹم کے ذریعے جاری کردہ ای-بلٹی میکانزم سے اس کی حمایت کی جائے گی۔

اسمگلنگ کو کم کرنے اور مسافروں کے لیے وقت بچانے کے لیے بڑی شاہراہوں اور شہروں کے داخلی راستوں پر ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم نصب کیے جائیں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ درآمدات اور برآمدات کی نگرانی کو خودکار بنانے کے لیے بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر ایک کسٹمز ٹارگیٹنگ سسٹم بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔

یہ نظام مصنوعی ذہانت کا استعمال کرے گا اور اسمگلنگ اور ٹیکس فراڈ کا مقابلہ کرنے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی ڈیٹا بیس کے ساتھ مربوط ہوگا۔

عہدیداروں نے اجلاس کو نئے سسٹمز پر ایف بی آر عملے کو تربیت دینے کے منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی اور ایک بڑے شہر میں پائلٹ پراجیکٹ کے ساتھ مرحلہ وار رول آؤٹ کا خاکہ پیش کیا۔

سیمنٹ، ہیچریز، پولٹری فیڈ، تمباکو اور مشروبات جیسے شعبوں کو سیلز ٹیکس کی سخت نگرانی میں لایا جائے گا۔

مزید کہا گیا کہ شوگر انڈسٹری میں استعمال ہونے والے مانیٹرنگ میکانزم کو تمباکو، مشروبات، سٹیل اور سیمنٹ کے شعبوں تک بڑھایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام اقدامات کو فوری، مؤثر اور پائیدار طریقے سے نافذ کیا جائے۔


اپنا تبصرہ لکھیں