وزیر اعظم شہباز شریف نے 190 ملین پاؤنڈ کی ڈینش یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنسز کا سنگ بنیاد رکھا


وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتہ کے روز 190 ملین پاؤنڈ کی ڈینش یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنسز کا سنگ بنیاد رکھا، اور کہا کہ یہ جدید علوم اور اطلاقی تحقیق میں دنیا کے معروف اداروں کے برابر ہوگی۔

اسلام آباد میں سائٹ ریویو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے 100 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے، جسے انہوں نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کو تبدیل کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کی 190 ملین پاؤنڈ کی فنڈنگ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹس سے قومی خزانے میں منتقل کی گئی ہے اور اسے اس کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے تبصرہ کیا، “یونیورسٹی نہ صرف پاکستان میں پہچان حاصل کرے گی بلکہ تحقیق، اطلاقی علوم اور معیاری تعلیم کے لحاظ سے عالمی سطح پر بھی سرفہرست اداروں میں اپنا مقام بنائے گی۔”

انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی سٹینفورڈ، آکسفورڈ، ایم آئی ٹی اور کولمبیا جیسے معزز عالمی اداروں کا مقابلہ کرے، اور کہا کہ یونیورسٹی کا پہلا سیکشن 14 اگست 2026 تک فعال ہو جائے گا۔

خود مختار گورننس ماڈل

وزیر اعظم شہباز نے واضح کیا کہ ڈینش یونیورسٹی آزادانہ طور پر کام کرے گی، اس کے کاموں میں حکومت کی کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور لیور ٹرانسپلانٹ کا موازنہ کرتے ہوئے، انہوں نے نوٹ کیا کہ اس کی خود مختاری اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اسی طرح کا گورننس ماڈل اپنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا، “یونیورسٹی کو ایک فاؤنڈیشن اور گورننگ باڈی کے ذریعے چلایا جائے گا، جو تعلیم میں شفافیت اور بہترین معیار کو یقینی بنائے گی۔”

وزیر اعظم نے 10 ارب روپے کے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا، جو پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے میرٹ پر آنے والے طلباء کی مدد کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ یونیورسٹی تمام سماجی و اقتصادی پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء کی ضروریات پوری کرے گی، مالی طور پر قابل طلباء فیس ادا کریں گے، جبکہ ذہین لیکن پسماندہ طلباء، خاص طور پر لڑکیوں کو وظائف ملیں گے۔

فنڈنگ اور مالیاتی شفافیت

شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور موجودہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 190 ملین پاؤنڈ قومی خزانے میں منتقل کرنے میں کردار کو بھی سراہا، جو یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا، “میں سابق اور موجودہ چیف جسٹس صاحبان کے ساتھ ساتھ وزیر قانون کا بھی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ یہ رقم ایک ایسے منصوبے کے لیے مختص کی جائے جو پاکستان کے مستقبل کو تشکیل دے گا۔”

انہوں نے اعلیٰ تعلیم کی اہمیت کو دہراتے ہوئے زور دیا کہ نوجوانوں کو جدید سائنسی علم سے آراستہ کیے بغیر پاکستان وہ ترقی اور مقام حاصل نہیں کر سکتا جس کا وہ مستحق ہے۔

تعلیمی فضیلت سے وابستگی

اس اقدام کے پیچھے وژن کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ڈینش سکولز پراجیکٹ کو یاد کیا، جس نے یتیموں اور کم آمدنی والے خاندانوں کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی۔

انہوں نے کہا، “یہ بچے، جن کی کبھی تعلیم تک رسائی نہیں تھی، اب اپنے شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اسی طرح، ڈینش یونیورسٹی باصلاحیت طلباء کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرکے بااختیار بنائے گی۔”

وزیر اعظم شہباز نے بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانی پیشہ ور افراد اور ماہرین تعلیم پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے تعلیمی فریم ورک اور تحقیقی پروگراموں کو تشکیل دینے میں تعاون کریں۔

English Version:


اپنا تبصرہ لکھیں