صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایلون مسک کے ذریعے وفاقی ایجنسیوں میں فراڈ کی تلاش کا اعلان

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایلون مسک کے ذریعے وفاقی ایجنسیوں میں فراڈ کی تلاش کا اعلان


واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایلون مسک، جو امریکی حکومت کی نوکریوں میں صفائی کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں، وفاقی ایجنسیوں میں “سینکڑوں ارب ڈالر کے فراڈ” کو تلاش کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، جو سپر باؤل فٹ بال چیمپئن شپ سے پہلے نشر ہونے والا تھا، ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام “چاہتے ہیں کہ میں ضیاع تلاش کروں” اور ایلون مسک، جو دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور صدر کی اخراجات کو کم کرنے کی کوششوں کے رہنما ہیں، “غیر ضروری اخراجات کو ختم کرنے میں زبردست مدد کر رہے ہیں۔”

“ہم اربوں، سینکڑوں ارب ڈالر کے فراڈ اور بدعنوانی تلاش کرنے جا رہے ہیں۔ اور، آپ جانتے ہیں، لوگوں نے مجھے اسی لیے منتخب کیا تھا،” ٹرمپ نے فاکس کے ذریعے جاری کیے گئے انٹرویو کے اقتباسات میں کہا۔

ٹرمپ نے اپنے تین ہفتوں کے دوران کئی ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں جن کا مقصد وفاقی اخراجات میں کمی لانا ہے۔ انہوں نے اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے باس ایلون مسک کو وفاقی اخراجات کی کمی کے لیے حکومت کے “ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی” (DOGE) کی قیادت کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔

تاہم، جب کہ انتظامیہ نے کئی حکومتی منصوبوں پر زور دیا ہے جنہیں ٹرمپ ختم کرنا یا کم کرنا چاہتے ہیں، بڑے پیمانے پر غیر قانونی فراڈ کے ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔

ایلون مسک، جو ٹرمپ کے اہم حامی اور ڈونر ہیں، نے پہلے ہی امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کو بند کرنے کے لیے بے مثال اقدامات کیے ہیں اور ہزاروں ملازمین کو فارغ کیا ہے۔ DOGE کے اصلاحاتی ٹیم نے امریکی خزانے کے ذریعے لاکھوں امریکیوں کے ذاتی اور مالیاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کرکے نقادوں میں تشویش پیدا کی ہے۔

جمعہ کو ایک وفاقی جج نے اس انتظامیہ کے منصوبے کو عارضی طور پر روکنے کا حکم دیا جس میں 2,200 USAID ملازمین کو تنخواہ پر چھٹی پر بھیجنے کا کہا گیا تھا۔ اگلے دن ایک اور امریکی جج نے ایمرجنسی آرڈر جاری کر کے DOGE کو خزانے کے ڈیپارٹمنٹ کی ادائیگی کے نظام تک رسائی روک دی، جس میں امریکیوں کا حساس ڈیٹا شامل تھا۔

ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اگلے دنوں میں وہ ایلون مسک کو تعلیمی محکمہ پر اپنی اصلاحاتی کارروائی کرنے کا حکم دیں گے، جو ری پبلکنز کی ناراضگی کا نشانہ رہا ہے۔

“پھر میں فوجی محکمے کی طرف جاوں گا،” ٹرمپ نے کہا، اور انہوں نے پینٹاگون میں اخراجات کا جائزہ لینے کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس کا بجٹ تقریباً 850 ارب ڈالر ہے۔

ایلون مسک کا کردار اس لیے تنقید کا شکار ہے کیونکہ ان کی کمپنیوں کو امریکی حکومت کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے ہیں — تقریباً 20 ارب ڈالر سے زیادہ، جیسا کہ ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ مارک پوکان نے کہا۔


اپنا تبصرہ لکھیں