غلاف کعبہ کی تیاری اس وقت کسوہ فیکٹری میں زور و شور سے جاری ہے۔
اعلیٰ معیار کے ریشم، سونے اور چاندی سے تیار کیا جانے والا یہ غلاف دس ماہ کے عرصے میں مکمل ہوتا ہے۔ غلاف کعبہ کی تیاری میں کُل 159 کارکن شامل ہیں۔
غلاف کعبہ میں استعمال ہونے والا مواد اٹلی اور جرمنی سے درآمد کیا جاتا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس مقدس مقام کی حرمت کے پیش نظر ہر سال کعبہ پر ایک نیا کسوہ (غلاف) چڑھایا جاتا ہے۔
پرانا کسوہ دنیا بھر کی مختلف فلاحی تنظیموں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔
روایتی طور پر، کسوہ کو تبدیل کرنے کا عمل 9 ذی الحجہ کو ہوتا تھا۔ تاہم، 2022 میں اسے یکم محرم کو منتقل کر دیا گیا تھا۔
نیا کسوہ چار الگ الگ پینلز اور دروازے کے لیے ایک پردے پر مشتمل ہے۔ اس کی تیاری میں تقریباً 850 کلوگرام خالص ریشم — جسے فیکٹری کے اندر ہی سیاہ رنگا جاتا ہے — استعمال ہوتا ہے، اس کے ساتھ 120 کلوگرام سونے کا تار اور 100 کلوگرام چاندی کا تار بھی استعمال ہوتا ہے۔
پاکستانی حجاج کی واپسی کا عمل 10 جون سے شروع ہوگا
دوسری جانب، حکام کے مطابق، حج 2025 کے بعد سعودی عرب سے پاکستانی حجاج کی واپسی 10 جون سے شروع ہوگی۔
پہلی واپسی کی پرواز، جس میں 307 مختصر حج ادا کرنے والے حجاج کرام شامل ہوں گے، 10 جون کو رات 11:50 بجے جدہ سے روانہ ہوگی اور صبح 3:00 بجے اسلام آباد پہنچے گی۔
11 جون کو، آٹھ پروازیں حجاج کرام کو اسلام آباد، لاہور، ملتان، اور کراچی واپس لائیں گی۔
حج واپسی کا آپریشن 10 جولائی کو تمام حجاج کرام کی وطن واپسی مکمل ہونے کے بعد اختتام پذیر ہوگا۔
ایک ماہ طویل واپسی کے مرحلے کے دوران کُل 342 پروازیں چلائی جائیں گی، جو حکومتی اسکیم کے تحت 88,390 حجاج کرام کو واپس لائیں گی۔
پاکستان کی قومی، نجی، اور سعودی ایئر لائنز حج آپریشن میں حصہ لیں گی۔