حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی مثبت پیش رفت

حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی مثبت پیش رفت


حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیاں 23 دسمبر 2024 کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں ملاقات کرتی ہیں۔ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات میں مثبت رویہ ظاہر کیا اور کہا کہ دونوں فریقین اگر 31 جنوری کی ڈیڈلائن سے پہلے کسی نتیجے پر پہنچ جائیں تو یہ ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام “نیا پاکستان” میں گفتگو کرتے ہوئے زور دیا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو پارلیمنٹ کے “کانسٹیٹیوشن روم” سے باہر ہونے والی سرگرمیوں سے ہٹ کر مسائل کا حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ ان کے مطابق مذاکرات اس وقت تک غیر یقینی رہیں گے جب تک پی ٹی آئی اپنی مطالبات کو تحریری طور پر پیش نہیں کرتی۔

صدیقی نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی جتنے بھی مطالبات چاہے پیش کر سکتی ہے اور حکومت نے مذاکرات کے دوران کوئی پابندی عائد نہیں کی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو دل کھول کر مذاکراتی میز پر آنے کی دعوت دی اور کہا کہ حکومت اپوزیشن کے مطالبات کے مطابق سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، یہاں تک کہ عمران خان سے دوبارہ ملاقات کا بندوبست کرنے کے لیے بھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے مطابق حکومت پی ٹی آئی کی ڈیڈلائن کو سنجیدہ نہیں لے رہی اور اسے ایک “چہرہ بچانے کی کوشش” قرار دے رہی ہے۔ تاہم، دونوں فریقین کا دوسرا اجلاس 2 جنوری کو ہونا طے پایا ہے، جہاں پی ٹی آئی اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں