پوپ فرانسس، 88 سالہ سربراہِ کلیسا، نے مبینہ طور پر قریبی معاونین سے کہا ہے کہ انہیں خوف ہے کہ وہ “اس بار شاید نہ بچ سکیں” کیونکہ وہ روم کے جیمیلی اسپتال میں سانس کی ایک شدید بیماری کا علاج کروا رہے ہیں۔
پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق، پوپ کو 14 فروری کو اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں انہیں ڈبل نمونیا کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ مسلسل سخت طبی نگرانی میں ہیں۔
ویٹی کن حکام کا کہنا ہے کہ ان کی حالت “مستحکم” ہے، لیکن ذرائع کے مطابق وہ شدید تکلیف میں مبتلا ہیں اور طبی امداد پر زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں۔
ایک ویٹی کن اہلکار نے بدھ کے روز نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پوپ کو وینٹی لیٹر پر نہیں رکھا گیا، اور وہ خود سانس لے رہے ہیں۔
اہلکار کے مطابق، پوپ فرانسس کچھ دیر کے لیے کرسی پر بیٹھنے اور محدود مقدار میں کلیسائی امور سرانجام دینے کے قابل ہو گئے ہیں۔
پاپائے روم کی صحت کے مسائل اور طبی تاریخ
پوپ فرانسس کو حالیہ برسوں میں متعدد طبی مسائل کا سامنا رہا ہے، جن میں 2023 میں پیٹ کے ہرنیا کا آپریشن اور عرصہ دراز سے جاری سیٹیکا درد شامل ہیں۔
ان کا سانس کا مرض مزید پیچیدہ ہو چکا ہے، کیونکہ انہیں جوانی میں پلورسی (پھیپھڑوں کی سوزش) کی وجہ سے ایک پھیپھڑے کا کچھ حصہ نکالنا پڑا تھا۔
جیمیلی اسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے انہیں “انتہائی مخصوص علاج” پر رکھا ہے، کیونکہ ان کے پھیپھڑوں میں ایک پولی مائکروبیل انفیکشن پایا گیا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ انفیکشن ابھی تک محدود ہے اور پورے جسم میں نہیں پھیلا۔
اس نازک حالت کے باوجود، ذرائع کا کہنا ہے کہ پوپ اہم فیصلے کر رہے ہیں اور کلیسا کے مستقبل کی سمت متعین کر رہے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسپتال میں داخل ہونے سے قبل انہوں نے کارڈینل جیووانی بٹیسٹا ری کی مدت ملازمت میں توسیع دی تھی، جو کلیسائی قیادت کے مستقبل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
2013 میں منتخب ہونے والے پوپ فرانسس کو اصلاح پسند رہنما سمجھا جاتا ہے، جو کلیسا کو مزید جامع بنانے اور بدعنوانی کے اسکینڈلز پر قابو پانے کے اقدامات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی پاپائیت کو کچھ حلقوں سے پذیرائی ملی ہے، جبکہ بعض قدامت پسند عناصر نے ان کی ترقی پسند سوچ پر تنقید کی ہے۔
عالمی حمایت اور ویٹی کن کا ردعمل
ویٹی کن نے اتوار تک پوپ کی تمام عوامی مصروفیات معطل کر دی ہیں، اور ہولی سی کے سرکاری کیلنڈر میں کوئی نیا ایونٹ شامل نہیں کیا گیا۔
ویٹی کن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ، کارڈینل پیٹرو پیرو لن نے افریقی ملک برکینا فاسو کا سفارتی دورہ مختصر کر کے واپسی اختیار کر لی ہے، جبکہ دیگر اعلیٰ حکام اپنی معمول کی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔
دنیا بھر سے زائرین سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کے باہر جمع ہو کر پوپ کی صحتیابی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
روم میں جیمیلی اسپتال کے باہر عقیدت مندوں نے پوپ جان پال دوم کے مجسمے کے نیچے پھول اور نیک تمناؤں پر مبنی پیغامات رکھے ہیں۔
ایک اطالوی زائر جیانفرانکو ریزو نے کہا:
“ہم ان کے لیے دعا کریں گے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہو سکیں۔”