پی پی 52 سیالکوٹ ضمنی انتخاب: ن لیگ کی کامیابی اور دھاندلی کے الزامات


غیر مصدقہ اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی-52 سیالکوٹ کے ضمنی انتخابات میں 78,419 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ تمام 185 پولنگ سٹیشنوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق، وڑائچ کی حریف امیدوار، پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ فاخر نشاط گھمن 40,037 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔

صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی-52 سمبڑیال کے ضمنی انتخاب میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ پولنگ کے دوران دن بھر ہنگامہ آرائی رہی، کارکنوں میں بحث و تکرار اور نعرے بازی ہوتی رہی، جبکہ دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے، مسلم لیگ (ن) کی امیدوار حنا ارشد نے کہا کہ عوام نے انہیں سیاست کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “میں مریم نواز کی وجہ سے اس مقام پر کھڑی ہوں۔ اگر پنجاب کی وزیراعلیٰ نے مجھ پر اعتماد نہ کیا ہوتا تو میں یہاں نہ ہوتی۔”

دریں اثنا، وزیراعظم شہباز شریف اور پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے وڑائچ کو ان کی فتح پر مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ وہ سمبڑیال کے عوام کے دکھائے گئے اعتماد پر مکمل انحصار کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی کامیابی حکومتی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے۔ پنجاب کی وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ عوام نے خدمت کرنے والوں اور فتنہ و فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی کر دی ہے۔

دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اتوار کو پی پی-52 سمبڑیال میں منصوبہ بند دھاندلی کا الزام عائد کیا، لیکن کہا کہ وہ حلقے میں دوبارہ مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیں گے، اور دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی اب بھی آگے ہے۔ انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سیالکوٹ کے اس حلقے میں ووٹرز تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔ وقاص نے کہا کہ یہ نشست 8 فروری کو تحریک انصاف نے جیتی تھی اور آج بھی تحریک انصاف آگے ہے، اور انہوں نے دوبارہ مینڈیٹ چوری نہ ہونے دینے کا عزم کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ “اسی وجہ سے لوگ صبح سے باہر نکلے تھے، لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں نے وہاں غنڈہ گردی کی۔”


اپنا تبصرہ لکھیں