محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) نے بالائی فضا میں ایک ہائی پریشر سسٹم آنے کے باعث 26 سے 30 اپریل تک ملک بھر میں درجہ حرارت میں اضافے کی پیش گوئی کرتے ہوئے شدید گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
توقع ہے کہ یہ موسمی نظام 26 اپریل کو تیار ہو گا اور 27 اپریل تک ملک کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا، جس سے دن کے درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
26 اپریل سے یکم مئی تک جنوبی علاقوں بشمول سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں دن کا درجہ حرارت معمول سے 5-7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
دریں اثنا، ملک کے بالائی نصف حصوں — وسطی اور بالائی پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان — میں 27 سے 30 اپریل تک درجہ حرارت معمول سے 4-6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے۔
یکم مئی سے ریلیف متوقع ہے، کیونکہ ایک نیا موسمی نظام 30 اپریل سے کشمیر، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے کچھ حصوں میں بارش، گرج چمک اور ژالہ باری لا سکتا ہے۔
عام عوام، خاص طور پر بچوں، خواتین اور بزرگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دن کے وقت براہ راست دھوپ سے بچیں اور گرمی سے متعلق بیماریوں سے بچنے کے لیے خوب پانی پئیں۔
کسانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی گندم کی کٹائی کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اسی کے مطابق کریں اور اپنے مویشیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔
شمالی علاقوں میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے برف پگھلنے کی رفتار بھی تیز ہو سکتی ہے، خاص طور پر 27 اپریل اور یکم مئی کے درمیان۔
شہریوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ تمام شعبوں میں پانی کا دانشمندی سے استعمال کریں۔ مزید برآں، 30 اپریل اور یکم مئی کو تیز ہوائیں، دھول کے طوفان اور بجلی گرنے سے بجلی کے کھمبوں، درختوں، گاڑیوں اور سولر پینلز جیسے ڈھانچوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
حکام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور گرمی کی لہر سے منسلک خطرات کو کم کرنے کے لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔