وزیر اعظم شہباز شریف کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان، تیز رفتار عدالتی نظام اور دیگر مراعات شامل


وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کے روز بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک خصوصی پیکیج کا اعلان کیا، جس میں پاکستان کے تمام صوبوں میں ان کے مقدمات کی تیز رفتار سماعت کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام بھی شامل ہے۔

ملک کے لیے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے وفاقی دارالحکومت میں پہلی سالانہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا، جس کے ایک دن بعد ملک نے 4.1 بلین ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر ریکارڈ کیں۔

“بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق مقدمات کی تیز رفتار سماعت کے لیے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔” انہوں نے وضاحت کی کہ ایسی عدالتیں تمام صوبوں میں بھی قائم کی جائیں گی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی ڈائیسپورا کو ویڈیو لنک کے ذریعے سماعتوں میں شرکت کی سہولت فراہم کی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ای فائلنگ میں سہولت فراہم کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا، “وفاقی یونیورسٹیوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے 5 فیصد کوٹہ ہوگا۔ میڈیکل کالجوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے 3,000 بچوں کو داخلہ دیا جائے گا۔”

اس کے علاوہ وزیر اعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں پانچ سال کی عمر میں رعایت کا اعلان کیا۔

پاکستانی ڈائیسپورا کو سہولت فراہم کرنے کے لیے، وزیر اعظم نے کہا کہ پنجاب میں آن لائن سیل ڈیڈ رجسٹریشن شروع کی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں ان کے لیے ایک خصوصی دفتر نامزد کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا، “میرپور [آزاد جموں و کشمیر (AJK) کا دارالحکومت] میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ قائم کیا جائے گا۔” انہوں نے کہا کہ شہر میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ قائم کرنا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

مزید برآں، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہر سال 14 اگست کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ان کے شعبوں میں شاندار کارکردگی پر سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا، “ہر سال 15 بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سول ایوارڈز دیے جائیں گے۔”

‘برین گین’

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو “برین گین” کی بہترین مثال قرار دیا۔

آرمی چیف نے کہا: “جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے۔”

ملک کے لیے پاکستانی ڈائیسپورا کی خدمات کو سراہتے ہوئے آرمی چیف نے کہا: “آپ صرف پاکستان کے سفیر نہیں بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پوری دنیا میں چمکتی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی 10 نسلیں بھی بلوچستان یا پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں، انہوں نے مزید کہا: “بلوچستان پاکستان کی تقدیر ہے اور ہماری پیشانی پر تاج کا نگینہ ہے۔”

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، کوئی بھی پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

آرمی چیف نے کہا: “اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے جس کے لیے ہمیں ہمیشہ [خدا کا] شکر گزار ہونا چاہیے۔”

“آج ہم ایک واضح پیغام دے رہے ہیں کہ جو بھی پاکستان کی ترقی کی راہ میں آئے گا، ہم مل کر رکاوٹ دور کریں گے۔”

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل منیر نے شہداء کی قربانیوں کو سراہا جنہوں نے فرض کی ادائیگی میں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا، “ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا قائد اعظم محمد علی جناح نے خواب دیکھا تھا۔” انہوں نے کہا، “پاکستان کا ترقی کا سفر جاری ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ پاکستان کب ترقی کرے گا — سوال یہ ہے کہ یہ کتنی تیزی سے ترقی کرے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں