وزیراعظم شہباز شریف کا بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی پر زور

وزیراعظم شہباز شریف کا بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی پر زور


کوئٹہ: وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کے روز بلوچستان میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور ملک کی ترقی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے قومی یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کوئٹہ میں بلوچستان کے قانون و امن کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس میں کہا، “قومی مسائل پر سیاسی تقسیم یا سیاست کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔”

وزیراعظم کا یہ دورہ بلوچستان میں 18 فوجیوں کی شہادت کے چند روز بعد ہوا، جنہوں نے بلوچستان میں دہشت گردی کے ایک حملے کو ناکام بناتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ اس کے بعد 23 دہشت گردوں کو آپریشنز کے دوران مارا گیا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، دہشت گردوں نے کلت کے ضلع منگچر میں سڑکوں پر رکاوٹیں قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ “دشمن اور مخالف قوتوں کی جانب سے یہ بزدلانہ دہشت گردی کا حملہ بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش تھی، جس کا مقصد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا تھا۔”

بیان میں کہا گیا کہ فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوراً متحرک کیا گیا، “جنہوں نے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بناتے ہوئے بارہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، اور مقامی عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا۔”

آئی ایس پی آر کے مطابق، اس دوران 18 فوجی “جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے شہید ہوگئے”، اور یہ بھی کہا گیا کہ آپریشنز کے دوران دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور معاونین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے شہید فوجیوں کی قربانیوں پر غم کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک دہشت گردی کے خلاف چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، اس لیے سیاست دانوں کو قومی مفاد کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر نے جنم لیا ہے اور سیکورٹی فورسز کے بہادر جوان اپنی جانیں دے کر اس کا خاتمہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کی۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ آرمی چیف اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ کی قیادت میں پاکستانی فوج کے افسران اور جوان بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن قائم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، جو ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا، “دہشت گرد امن، ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، اور وہ بلوچستان کے عوام کو خوشحال، تعلیم یافتہ اور با روزگار نہیں دیکھنا چاہتے۔”

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے یوتھ پروگرام اور لیپ ٹاپ اسکیم جیسے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، اور ان کے لیے چین میں جدید زرعی تربیت کے لیے خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ دہشت گردی کے باوجود بلوچستان کی ترقی کا سفر جاری رہے گا۔

وزیراعظم نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ بلوچستان کی ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقع کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے اپنے کوئٹہ کے دورے کے دوران سی ایم ایچ (کمبائنڈ ملٹری ہسپتال) میں زخمی سیکیورٹی اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کی قربانی کی روح کو سراہا۔

وزیراعظم نے زخمی فوجیوں سے ملاقات کے دوران کہا، “آپ سب قوم کے ہیرو ہیں، پوری قوم، بشمول میں، آپ پر فخر کرتی ہے اور آپ کے اہل خانہ کے جذبہ قربانی پر بھی۔ جب تک ملک کی حفاظت ایسے بہادر سپاہیوں کے ہاتھ میں ہے، دشمن پاکستان پر اپنے ناپاک ارادے مسلط نہیں کر سکتا۔”

اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر توانائی اویس لغاری بھی موجود تھے۔


اپنا تبصرہ لکھیں