وزیرِ اعظم شہباز شریف کی افغانستان کو دوبارہ ٹی ٹی پی کے سرحدی حملوں پر وارننگ

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی افغانستان کو دوبارہ ٹی ٹی پی کے سرحدی حملوں پر وارننگ


“ٹی ٹی پی کو ہمارے بے گناہ لوگوں کو مارنے سے روکا جائے”، وزیرِ اعظم کا افغان حکومت سے اقدامات کا مطالبہ

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی سرحد کے اُس پار سے دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والی کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف اقدامات کرے، اور کہا کہ یہ قابلِ قبول نہیں اور پاکستان کے لیے ایک “سرخ لکیر” ہے۔

وزیرِ اعظم نے کابینہ کے اجلاس میں ابتدائی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “بدقسمتی سے ٹی ٹی پی افغانستان سے آپریٹ کر رہی ہے اور پاکستان میں بے گناہ لوگوں کو مار رہی ہے۔ یہ سلسلہ مزید جاری نہیں رہ سکتا۔ ہم نے افغان حکومت کو پیغام دیا ہے کہ ہم ان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن ٹی ٹی پی کو ہمارے بے گناہ لوگوں کو مارنے سے روکا جائے۔”

انہوں نے کہا کہ “یہ سرخ لکیر ہے، افغانستان سے ٹی ٹی پی کا آپریشن پاکستان کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔”

وزیرِ اعظم نے افغانستان کے ساتھ پاکستان کے طویل سرحدی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات اور تجارت کے لحاظ سے تعاون کی ضرورت ہے، مگر افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی تیار کرنا ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمیشہ ملک کی امن و سکون کے لیے تیار ہیں۔ حالیہ دنوں میں شمالی وزیرستان میں فرنٹیئر کور کے 16 اہلکار شہید ہوگئے تھے اور ان کی کارروائی میں کئی دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔


اپنا تبصرہ لکھیں