وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کے روز بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر سات روزہ ملک گیر انسداد پولیو مہم کا باضابطہ آغاز کیا۔
مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت، صحت کے حکام کے ساتھ مل کر، اس وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے انتھک کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “آج ایک اور ملک گیر پولیو مہم کا آغاز ہے۔ اللہ کے فضل سے، ہم نہ صرف یہاں، بلکہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورے ملک میں بچوں کو ویکسین پلا رہے ہیں۔”
انہوں نے وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت، سیکرٹری، کوآرڈینیٹر اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز سمیت وزارت صحت کی ان کی لگن کے لیے کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے مزید کہا، “میں تمام والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ فیلڈ ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ ہر بچے کو ویکسین لگائی جائے۔”
کچھ حفاظتی لحاظ سے حساس علاقوں میں چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ٹیموں کی حفاظت اور مہم کے ہموار نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط اقدامات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے زور دیا، “ہمیں اس قومی مقصد کی حمایت کے لیے ہر محلے اور گلی میں کمیونٹیز کو متحرک کرنا چاہیے۔”
وزیر اعظم نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، بل گیٹس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز جیسے بین الاقوامی شراکت داروں کا ان کی مسلسل حمایت پر دلی شکریہ بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا، “آپ کے تعاون اور ہمارے اجتماعی عزم سے، مجھے یقین ہے کہ ہم اس خطرناک بیماری سے مستقل ریلیف حاصل کر لیں گے۔”
’10 فروری سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا’
وزیر اعظم شہباز شریف کو اس ہفتے کے شروع میں بتایا گیا تھا کہ ملک گیر انسداد پولیو مہموں کی وجہ سے 10 فروری سے ملک میں پولیو کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
پولیو کے خاتمے پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پاکستان کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں، بین الاقوامی تنظیموں اور شراکت داروں کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے زور دیا کہ مہم کے ساتھ ساتھ دیگر خطرناک بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ملک گیر معمول کے حفاظتی ٹیکوں کو بھی مکمل طور پر یقینی بنایا جانا چاہیے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ اس ملک گیر مہم میں مجموعی طور پر 415,000 پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق مہم کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن 28 اپریل سے 30 اپریل تک مکمل کی جائے گی۔