وزیرِ اعظم شہباز کی زیرِ قیادت خصوصی ٹاسک فورس کا انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے عزم

وزیرِ اعظم شہباز کی زیرِ قیادت خصوصی ٹاسک فورس کا انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے عزم


“ہم انسانی اسمگلنگ میں ملوث مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے”، وزیرِ اعظم شہباز

اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کے مسئلے کو ختم کرنے کے لیے جمعہ کو ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی، جس کی قیادت خود وزیرِ اعظم کریں گے۔

“ہم انسانی اسمگلنگ میں ملوث مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے”، وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے اقدامات پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔

یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا جب وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے اپنے 20 اہلکاروں کے خلاف انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا۔

اس کے علاوہ، وفاقی حکومت نے مراکش میں کشتی کے حادثات کی تحقیقات کا آغاز کیا، جس میں کم از کم 44 پاکستانی اس وقت ہلاک ہوگئے جب وہ اسپین پہنچنے کے لیے مغربی افریقہ سے سفر کر رہے تھے۔

ایک اور واقعے میں، 13 اور 14 دسمبر 2024 کی رات کو یونان کے قریب ایک کشتی ڈوبنے سے 80 سے زائد پاکستانی ہلاک ہوگئے تھے۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروپوں، پاکستان میں مختلف اداروں کی جانب سے کیے گئے گرفتاریوں، درج ایف آئی آرز، اور آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کی گرفتاریوں کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی اور تمام متعلقہ محکموں بشمول وزارتِ خارجہ کو انسانی اسمگلروں کی شناخت میں فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ پورا ملک پاکستانیوں کی موت کے المناک حادثات سے دلی طور پر غمگین ہے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ چھ انسانی اسمگلنگ کے گروپوں کی شناخت کی جا چکی ہے، 12 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، 25 افراد کی شناخت کی گئی ہے، تین اہم ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور 16 افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ انسانی اسمگلنگ کے گروپوں کی شناخت کی جائے اور انہیں عبرتناک سزا دی جائے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، اعظم نذیر تارڑ، آہد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ اور خصوصی معاون طارق فاطمی بھی موجود تھے۔


اپنا تبصرہ لکھیں