عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو موجودہ مسائل کے حل کے لیے مثبت قدم قرار دیا
اسلام آباد: وزیرِاعظم شہباز شریف کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان حالیہ ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، جیسا کہ ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے نے دعویٰ کیا ہے۔
اہم نکات:
- وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں اور آرمی چیف کے درمیان کسی خصوصی ملاقات کا کوئی شیڈول نہیں تھا۔
- خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈا پور نے آرمی چیف سے ایک خصوصی ملاقات کی درخواست کی تھی۔
- آرمی چیف نے ملاقات کے دوران سیاسی معاملات پر بات چیت کو حکومت کے ساتھ اٹھانے کا مشورہ دیا۔
ملاقات کی تفصیلات:
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے تصدیق کی کہ خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ اور بیرسٹر گوہر نے پشاور میں آرمی چیف سے ملاقات کی۔
- عمران خان کے مطابق، بیرسٹر گوہر نے پارٹی کے تمام معاملات اور مطالبات جنرل منیر کے سامنے پیش کیے۔
- گوہر نے کہا کہ ملاقات میں سیکیورٹی کے مسائل پر بات کی گئی، تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ وہ اور وزیرِاعلیٰ اس موضوع پر گفتگو کے لیے کیوں شریک ہوئے۔
سیاسی تناظر:
- عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو مسائل کے حل کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا۔
- پی ایم ایل این کے رہنما رانا ثناءاللہ اور عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی معاملات پر بات چیت کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی۔
- ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان بیک چینل ملاقاتیں جاری رہیں گی، اور آئندہ ملاقات میں ایک وفاقی وزیر اور دو اہم شخصیات بھی شامل ہوں گی۔
- ان ملاقاتوں کا نتیجہ پی ٹی آئی کی مستقبل کی پالیسیوں اور سیاسی انداز پر منحصر ہوگا۔