الزامات کو “ایران فوبیا” کے طور پر رد کیا
ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے کہ ایران نے امریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی سازش تیار کی تھی۔ ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے پیزشکیان نے بیرونی قوتوں کو “ایران فوبیا” پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔
ایک خصوصی انٹرویو میں پیزشکیان نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش نہیں کی، اور نہ ہی اس کے بارے میں کبھی سوچا۔ ان کا کہنا تھا، “ہم نے کبھی ایسا کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کریں گے۔”
یہ بیان نومبر 2024 میں امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے سامنے آنے والے الزامات کے ردعمل میں آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایرانی نژاد ایک شخص ایران کی قدس فورس کے ذریعے ٹرمپ کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث تھا۔ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ یہ سازش قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ناکام بنا دی تھی۔
پیزشکیان نے ان الزامات کو اسرائیل اور دیگر ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف دشمنی بڑھانے کی مہم کا حصہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن مسئلہ مذاکرات سے نہیں بلکہ ان کے نتیجے میں اٹھنے والی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کا ہے۔
پیزشکیان نے کہا کہ ایران نے کبھی ٹرمپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور اس بات کا تحریری یقین دہانی امریکی حکام کو اکتوبر 2024 میں سوئس سفیروں کے ذریعے بھیج دی تھی، جس میں ایران کے پرامن ارادوں کا یقین دلایا گیا تھا۔