14 نکاتی معاہدہ: ہتھیاروں کا خاتمہ، بنکرز کی تباہی، عملدرآمد کے لیے کمیٹی کی تشکیل
کُرم کے متحارب قبائل کے درمیان کئی دنوں کی بات چیت کے بعد ایک امن معاہدہ طے پا گیا۔ جرگہ کے رکن ملک ثواب خان نے بتایا کہ معاہدے کے تحت دونوں فریقین ہتھیار حکومت کے حوالے کرنے اور بنکرز ختم کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔
معاہدے کی تفصیلات
- معاہدے پر دونوں قبائل کے 45، 45 نمائندوں نے دستخط کیے۔
- معاہدے کے مطابق، بنکرز ختم کیے جائیں گے اور ہتھیار حکومت کے حوالے کیے جائیں گے۔
- 15 دن کے اندر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی۔
جرگہ کی کامیابی
کوہاٹ قلعہ میں جی او سی 9 ڈویژن میجر جنرل ذوالفقار بھٹی کی سربراہی میں جرگہ ہوا۔ کئی ہفتوں کے مذاکرات کے بعد یہ معاہدہ طے پایا، جس کا مقصد کُرم میں دیرپا امن قائم کرنا ہے۔
تنازع کی شدت
کُرم، جو پاکستان کے افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں واقع ہے، طویل عرصے سے فرقہ وارانہ جھگڑوں کا شکار رہا ہے۔ حالیہ مہینوں میں جھڑپوں نے 200 سے زائد افراد کی جان لے لی، جبکہ انسانی بحران شدید ہو گیا۔
حکومت کے اقدامات
- بند سڑکوں کے باعث ادویات اور آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوئی۔
- حکومت نے علاقے کو “آفت زدہ” قرار دے کر امداد کے لیے طبی سامان فضائی راستے سے پہنچایا۔
متاثرین کی امداد
امن معاہدے کے تحت راستے کھولنے اور متاثرہ افراد کی مدد کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔