پولیس اور ریسکیو حکام کے مطابق، جمعہ کو کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات میں دو خواتین سمیت کم از کم چار افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔
کورنگی کراسنگ پر تیز رفتار واٹر ٹینکر کی موٹر سائیکل کو ٹکر مارنے سے ایک خاتون ہلاک اور ایک اور شخص زخمی ہو گیا۔ حادثے پر مشتعل مقامی افراد نے پولیس کی مداخلت سے قبل واٹر ٹینکر کو آگ لگا دی۔
ایک اور واقعے میں، گلشن حدید میں سمندری بابا مزار کے قریب ایک مسافر بس الٹ گئی، جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں اور کم از کم آٹھ زخمی مسافروں کو علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا۔ رپورٹنگ کے وقت ریسکیو آپریشن جاری تھا۔
قائدآباد پل پر ایک ٹرک کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق ٹرک ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گیا۔
ٹریفک حادثات کی تازہ ترین لہر کراچی میں ٹریفک کی حفاظت اور بھاری گاڑیوں کے ضوابط کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کو اجاگر کرتی ہے۔
شہر میں اس سال بسوں، ٹرکوں اور ڈمپروں پر مشتمل مہلک حادثات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بار بار ہونے والے ان المناک واقعات نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے، جس کے نتیجے میں اکثر خود بخود احتجاج اور آتش زنی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں، نارتھ کراچی میں ڈمپر ٹرکوں کو آگ لگا دی گئی تھی جب ایک ایسی ہی گاڑی نے دو موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا تھا۔
13 اپریل کو گلشن اقبال میں بھی عوامی غصے کا ایسا ہی منظر دیکھنے میں آیا تھا، جہاں ایک مہلک حادثے میں ملوث گاڑی کو مشتعل ہجوم نے جلا دیا تھا۔ پولیس نے بعد میں ڈرائیور اور آتش زنی اور متعلقہ جرائم میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔