حسن نواز کی تیز ترین سنچری پر والدین کا فخر، پاکستان کی فتح میں اہم کردار


جمعہ کو آکلینڈ کے ایڈن پارک میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ میں حسن نواز نے پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے تیز ترین سنچری اسکور کی، جس پر ان کے والدین فخر محسوس کر رہے تھے۔

تفصیلات کے مطابق، یہ شاندار سنچری گرین شرٹس کے لیے “کرو یا مرو” کی صورتحال میں آئی، جنہیں بلیک کیپس کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دو بار صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد، لیہ سے تعلق رکھنے والے نواز پر بلے سے اچھی کارکردگی دکھانے کا دباؤ تھا۔

اپنے ساتھی حارث کو پاکستان کی اننگز کے آغاز میں گیند کو میدان سے باہر مارتے ہوئے دیکھ کر، نواز نے بلے بازی کے لیے “نڈر” انداز اپنانے کی کوشش کی۔

ان کی بھرپور مدد سلمان علی آغا نے کی، جنہیں پاکستان کے وائٹ بال کپتان کی حیثیت سے ناقدین کی تنقید کا سامنا تھا۔

آغا نے شاندار نصف سنچری بنائی، لیکن سب کی نظریں نواز پر تھیں، جنہوں نے خود کو “حقیقی” پاور ہٹر کے طور پر منوایا۔

اپنے بیٹے کو اپنی بلے بازی کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھ کر نواز کے والد نے کہا: “یہ پاکستانی عوام کی دعائیں ہیں جن کی وجہ سے ہمارے بیٹے [حسن نواز] نے ہمیں فخر سے سر بلند کیا۔”

نواز کے والد نے کہا، “میں آج اپنے بیٹے کو اس سطح پر نمائندگی کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوں۔”

نواز نے 45 گیندوں پر شاندار 105 رنز بنا کر پاکستان کو میزبان کے خلاف ریکارڈ فتح دلائی اور پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ان کی امیدوں کو زندہ رکھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں