سمندری وسائل کے تحفظ اور علاقائی آبی تنازعات پر پاکستان کا موقف


پاکستان کی فرانس میں سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے بدھ کو سمندری وسائل اور ماحولیاتی نظام کی تنزلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ملک کی کوششوں کو اجاگر کیا، اور کہا کہ پاکستان مستقبل کی نسلوں کے لیے سمندروں کے تحفظ کے لیے پرجوش عالمی کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔

فرانس میں منعقدہ تیسری اقوام متحدہ کی اوشین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سفیر نے سمندری وسائل اور ماحولیاتی نظام کی تنزلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا ذکر کیا۔

مزید برآں، انہوں نے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، یہ کہتے ہوئے کہ “یہ واضح ہے کہ سمندری اور ساحلی وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے لیے صرف الگ تھلگ قومی کوششیں کافی نہیں ہوں گی۔”

سفیر بلوچ نے مالی امداد، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیت سازی جیسے نفاذ کے بڑے پیمانے پر ذرائع کے ذریعے سمندروں کے تحفظ کے لیے عالمی حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں اور متعلقہ صلاحیتوں کے اصول کی مرکزیت کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے BBNJ معاہدے [قومی دائرہ اختیار سے باہر کے علاقوں میں سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال سے متعلق معاہدہ] پر دستخط کرنے کے پاکستان کے ارادے کا اظہار کیا۔

علاوہ ازیں، سفیر نے ہمسائے میں ایک ملک کی جانب سے یکطرفہ اقدامات کے باعث طویل عرصے سے جاری تعاون پر مبنی پانی کی تقسیم کے معاہدے اور انتظامات میں خلل ڈالنے کے نتیجے میں بحیرہ عرب کے ماحولیاتی نظام پر پڑنے والے سنگین اثرات پر پاکستان کی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے بین الاقوامی قانون اور معاہدے کی ذمہ داریوں کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی ان کوششوں کی مذمت کرے۔



اپنا تبصرہ لکھیں