21 دسمبر 2024 کو، پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے امریکی نائب مشیرِ قومی سلامتی جان فائنر کے بیانات کو “غیر معقول اور بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف اپنے پڑوسیوں سے موجود واضح خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے اور اس کا مقصد کسی دوسرے ملک کے لیے خطرہ بننا نہیں ہے۔
جان فائنر کے بیانات:
جان فائنر نے کہا تھا کہ پاکستان طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے جو بالآخر امریکہ تک پہنچ سکتے ہیں، جس سے امریکہ کے لیے ایک ابھرتا ہوا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
پاکستان کا موقف:
پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے ان بیانات کو “غیر معقول اور بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف اپنے پڑوسیوں سے موجود واضح خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے اور اس کا مقصد کسی دوسرے ملک کے لیے خطرہ بننا نہیں ہے۔
تعلقات کی تاریخ:
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔ دونوں ممالک نے سرد جنگ کے دوران اور 9/11 کے بعد القاعدہ کے خلاف جنگ میں تعاون کیا، لیکن پاکستان کے جوہری پروگرام اور دیگر مسائل پر تعلقات میں تناؤ بھی رہا ہے۔
نتیجہ:
پاکستان نے امریکی عہدیدار کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اپنے دفاع کے لیے ہے اور کسی دوسرے ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے۔