پاکستان کے سب سے بڑے رضاکار نیٹ ورک ‘مل کر’ نے دولت مشترکہ ایشیا یوتھ الائنس (CAYA) سمٹ 2025 میں یوتھ ایکسیلنس ایوارڈ حاصل کر لیا ہے۔ یہ ایوارڈ اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں دیا گیا۔
یہ کامیابی مل کر کے لیے کوئی نئی بات نہیں، کیونکہ یہ فلاحی تنظیم پہلے بھی اپنی خدمات کے اعتراف میں مختلف اعزازات حاصل کر چکی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد رضاکاروں اور تنظیموں کو جوڑ کر ایک بہتر معاشرے کی تشکیل ہے۔
اس سے قبل بھی مل کر نے کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات جیتے ہیں، جن میں دولت مشترکہ کا انوویشن ایوارڈ اور P@SHA کا “بہترین کمیونٹی سروس” گولڈ ایوارڈ شامل ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ ایوارڈ علی سیف کو پیش کیا، جو نیشنل یوتھ کونسل (NYC) کے سب سے کم عمر رکن اور مل کر کے امپیکٹ ہیڈ ہونے کے ساتھ ساتھ ‘کلائمٹ دوست’ کے بانی بھی ہیں۔
علی سیف، جو سب سے کم عمر ماحولیاتی چیمپئن ہیں، نے کہا کہ نوجوانوں کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف سب سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے، کیونکہ اس کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نوجوانوں نے 100,000 سے زائد درخت لگائے اور اسموگ کے بحران کے دوران 100,000 ماسک تقسیم کیے۔
سیف نے کہا کہ وہ خود ایک ماحول دوست نوجوان ہیں، اور حال ہی میں ان کی تنظیم نے بڑی تعداد میں پرندوں کے لیے خوراکی آلات (برڈ فیڈرز) نصب کیے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ ہر شخص کو ماحول دوست طرزِ زندگی اپنانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘مل کر’ کا منصوبہ ہے کہ 2030 تک پورے ملک میں پرندوں کے لیے خوراکی آلات نصب کیے جائیں۔