آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے میڈیا بریفنگ کے دوران اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی سیاسی رہنما یا جماعت پاکستان کے مفادات سے بالاتر نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے سیاسی مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور رہنما افواج پاکستان کے لیے قابل احترام ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے کہا کہ فوج کا تعلق کسی خاص نظریے یا جماعت سے نہیں بلکہ یہ قومی ادارہ ہے۔ انہوں نے فوج کی غیرجانبداری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افسران کے لیے ریاست اور اس کے مفادات اولین حیثیت رکھتے ہیں اور کسی بھی سیاسی سرگرمی میں ملوث افسران کا احتساب کیا جائے گا۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال میں 925 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا اور کئی گرفتار کیے گئے۔ اس دوران 383 فوجی شہید ہوئے، جس سے قومی سلامتی کے لیے دی گئی قربانیوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور ان کی سفارتی، اخلاقی، اور قانونی مدد جاری رکھے گا۔
آخر میں، انہوں نے عوام اور قومی اداروں کے درمیان اتحاد پر زور دیا تاکہ ملک کے داخلی اور خارجی چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔ انہوں نے جعلی خبروں کے اثرات کے خلاف بھی خبردار کیا اور عوام کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنے کی تلقین کی۔