پاکستان کا دفاعی عزم اور جوہری صلاحیت


ڈپٹی پرائم منسٹر اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پیر کو سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے، خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان پاکستان کی دفاعی تیاری اور جوہری صلاحیتوں کی دوبارہ تصدیق کی، اور واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ڈار نے کہا، “جو کوئی پاکستان کو بری نظر سے دیکھے گا، اس کی آنکھ نکال لی جائے گی۔ پاکستانی قوم متحد ہے، اور ہم پر پھینکی گئی ایک اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ ہم ہائی الرٹ پر ہیں۔”

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام ایک قومی اثاثہ اور آئندہ نسلوں کی امانت ہے، اور پوری قوم اس کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو جوہری اور میزائل طاقت سے نوازا ہے، جو نہ صرف ہمارے دفاع بلکہ خطے کے استحکام کے لیے بھی کام کرتی ہے۔”

ڈار نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں “مجرمانہ کارروائیاں” قرار دیا جن سے علاقائی امن کے مفاد میں گریز کیا جانا چاہیے۔ بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی جارحانہ عزائم کو ناکام بنا دیا گیا ہے، یہ کہتے ہوئے، “بھارت کو نتائج کا سامنا کرنے کے بعد ہوش آیا اور اس نے جنگ بندی کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا۔”

انہوں نے پاکستان کی طرف سے اسرائیل کے خلاف جوہری کارروائی کی دھمکیوں کی افواہوں کو بھی سختی سے مسترد کیا، انہیں “جعلی خبریں” قرار دیا۔ ڈار نے نشاندہی کی کہ غلط خبریں برطانوی میڈیا میں بھی شائع ہوئیں، اور 13 جون سے غلط معلومات کی لہر کے حصے کے طور پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا 2011 کا ایک دوبارہ سامنے آنے والا انٹرویو بھی نمایاں کیا۔ انہوں نے زور دیا، “جنگ کوئی مذاق یا بچوں کا کھیل نہیں ہے — یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ ہمیں گمراہ کن بیانیوں سے محتاط رہنا چاہیے اور جعلی خبروں کے حوالے سے حقائق کو درست کرنا جاری رکھنا چاہیے۔”

سفارتی رابطوں پر، ڈار نے کہا کہ ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ حالیہ پیش رفت کے دوران ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے، ایرانی وزیر خارجہ مذاکرات کے دوران مسلسل بات چیت میں رہے۔ انہوں نے یہ کہہ کر اختتام کیا کہ پاکستان نے حالیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں تعمیری کردار ادا کیا، جس پر ایران نے شکریہ ادا کیا۔

اتوار کو، وزارت خارجہ نے اسرائیلی میڈیا میں گردش کرنے والی ان خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا تھا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے اسرائیل کو جوہری حملے کی دھمکی دی ہے، انہیں “بے بنیاد اور من گھڑت” قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی طرف سے نشر کی جانے والی خبروں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا، “یہ دعوے مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔ اسرائیلی میڈیا غلط معلومات پھیلا رہا ہے اور پاکستان کے بارے میں جھوٹے بیانیے پیش کر رہا ہے۔” وزارت نے زور دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست اور ایک اہم علاقائی طاقت ہے۔ ترجمان نے مزید کہا، “ایسی جعلی خبریں نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ غیر ضروری کشیدگی پیدا کرنے کے مقصد سے بھی ہیں۔” قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ خبریں ایران کے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد سامنے آئیں، جو تہران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے جواب میں کیے گئے تھے۔ ایران نے مبینہ طور پر تل ابیب اور مقبوضہ یروشلم سمیت کئی اسرائیلی شہروں کو نشانہ بناتے ہوئے بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائل داغے۔ اس کے نتیجے میں، 20 سے زائد صہیونیوں کے ہلاک ہونے اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ کئی عمارتیں تباہ ہوئیں اور بنیادی ڈھانچے کو بڑا نقصان پہنچا۔


اپنا تبصرہ لکھیں