معروف پاکستانی کشتی کے کھلاڑی اور مارشل آرٹس کے ماہر گرین چیٹہ سیمیر علی نے 2025 کے ایشین گیمز میں کراٹھمنڈو، نیپال میں لائٹ ویٹ مارشل آرٹس کیٹیگری میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلور میڈل جیتا۔
ان کی یہ شاندار کامیابی ان کی محنت، لگن اور غیر معمولی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کی بدولت پاکستان کا نام عالمی سطح پر بلند ہو رہا ہے۔
سیمیر علی کی فتح صرف ایک میڈل نہیں بلکہ پاکستانی کھلاڑیوں کی بے پناہ صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے۔ ایشین گیمز جیسے اہم مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کرنا پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے اور آئندہ آنے والے کھلاڑیوں کے لیے ایک حوصلہ افزائی کا پیغام ہے۔
سیمیر علی کی کیریئر اور شناخت
سیمیر علی کو گرین چیٹہ کے نام سے زیادہ پہچانا جاتا ہے اور انہیں گرین چیٹہ سیمیر علی، گرین چیٹہ ریسلر اور سیمیر علی ریسلر کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے سیمیر علی نے اپنے مارشل آرٹس کی تربیت لیاری کے پاک کان کراٹے کلب سے شروع کی اور اس کے بعد سندھ پرو ریسلنگ ایسوسی ایشن میں اپنے کشتی کے ہنر کو مزید نکھارا۔
ایشین گیمز میں سلور میڈل ان کا تیسرا عالمی میڈل ہے۔ اس سے قبل وہ آذربائیجان چیمپئن شپ اور ساؤتھ ایشین چیمپئن شپ میں بھی تمغے جیت چکے ہیں، جہاں انہوں نے اپنی طاقت، مہارت اور بے انتہاء جذبے کا مظاہرہ کیا۔
گرین چیٹہ سیمیر علی نہ صرف ایک کھلاڑی ہیں بلکہ نوجوان نسل کے لیے ایک رول ماڈل بھی ہیں۔ ان کا سفر اس بات کا روشن مثال ہے کہ عزم اور محنت سے کوئی بھی مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔