بوسٹن میراتھن میں پاکستانی رنرز کی شاندار کارکردگی، امین مکاتی اور سارہ لودھی نمایاں


پیر کے روز 129 ویں بوسٹن میراتھن میں پاکستان کی رننگ کمیونٹی نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں امین مکاتی اور سارہ لودھی اس معتبر ریس میں پاکستان کے تیز ترین مرد اور خاتون فائنشر کے طور پر سامنے آئے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ رنر امین مکاتی، جنہوں نے بوسٹن میراتھن کے لیے وقت کے ساتھ کوالیفائی کیا تھا، نے مشکل بوسٹن کورس پر، جو کہ اپنی سخت ہارٹ بریک ہل سیگمنٹ کے لیے جانا جاتا ہے، 2:48:47 کا متاثر کن وقت ریکارڈ کیا۔ مکاتی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا، “ہارٹ بریک ہل میرے دل کو نہیں توڑ سکی۔”

انہوں نے مزید کہا، “بوسٹن میراتھن نے میری حدود کا امتحان لیا لیکن میں اس چیلنج پر پورا اترا۔ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔”

امین کے بالکل پیچھے ایک اور کراچی کے رہائشی عبدالرحمن تھے، جنہوں نے 2:51:13 کے وقت کے ساتھ فنش لائن عبور کی۔ رحمان نے جیو نیوز کو بتایا، “یہ بہت مشکل تھا، بہت سی پہاڑیاں تھیں لیکن میں نے لطف اٹھایا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ میری بہترین رن تھی، برلن میں میری رن سے بھی بہتر۔”

کراچی سے تعلق رکھنے والے اس جوڑی کے بعد نذر نایانی، عمر ملک اور صادق شاہ تھے – جنہوں نے اپنی دوسری بوسٹن میراتھن مکمل کی۔

خواتین کے دستے کی قیادت 39 سالہ سارہ لودھی نے کی، جنہوں نے 3:24:46 کے وقت کے ساتھ فنش کیا، جو ان کی نویں کیریئر میراتھن اور پانچویں ورلڈ میراتھن میجر تھی۔ متحدہ عرب امارات میں مقیم تین بچوں کی ماں نے اپنے سفر کا جذباتی احوال بیان کیا۔ لودھی نے کہا، “تین بیٹیوں کی ماں ہونے کے ناطے، میرے لیے یہ ظاہر کرنا بہت اہم ہے کہ خواتین وہ سب کچھ حاصل کر سکتی ہیں جس پر وہ اپنا ذہن مرکوز کریں۔ وہ نظم و ضبط دیکھتی ہیں – اسکول کے لیے تیار ہونے سے پہلے صبح 3 بجے اٹھ کر ٹریننگ کرنا۔”

لودھی نے مزید کہا کہ یہ پاکستانی خواتین کی پہلی نسل ہے جو میراتھن میں حصہ لے رہی ہے اور وہ اس تحریک کا حصہ بننے پر شکر گزار ہیں، “یہاں کوالیفائی کرنا اور اچھی کارکردگی دکھانا ایک عاجزانہ سفر رہا ہے، الحمدللہ۔”

دریں اثنا، چھ پاکستانی رنرز نے تمام ایبٹ ورلڈ میراتھن میجرز مکمل کر کے میراتھن کی کامیابی کی بلند ترین سطح کو چھو لیا اور سکس سٹار فائنشر بن گئے۔ بوسٹن میں سکس سٹار فائنشرز کے تمغے حاصل کرنے والوں میں دانش الٰہی، عدنان گاندھی، ہرا دیوان، یسرہ بخاری، جمال خان اور نذر نایانی شامل ہیں۔

الٰہی، جنہوں نے بوسٹن میں اپنا چھٹا ستارہ حاصل کیا، نے اپنی کامیابی کے وسیع تر معنی پر غور کیا۔ الٰہی نے کہا، “یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ نہ صرف میرے لیے ذاتی طور پر ایک کامیابی ہے بلکہ یہ میرے خاندان، خاص طور پر میرے والدین، بیوی اور بچوں کی اس سفر میں حمایت کا خراج تحسین ہے۔”

“یہ ایک عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کی نمائندگی ہے اور ہماری مقامی رننگ کمیونٹی کے لیے نوجوان نسل کو متاثر کرنے کا ذریعہ ہے۔”

امریکہ میں مقیم ڈاکٹر سلمان خان (3:24:45)، جو پہلے ہی سکس سٹار فائنشر ہیں، نے پانچویں بار بوسٹن میراتھن مکمل کی۔

ڈاکٹر سلمان نے کہا، “بوسٹن میراتھن میں تمام پاکستانی رنرز کو دیکھنا میرے لیے ایک خواب کی تعبیر ہے۔ ہر سال زیادہ سے زیادہ پاکستانی بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ یہ بہت شاندار ہے۔” ڈاکٹر سلمان دنیا بھر سے پاکستانی نژاد تمام رنرز کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، بخاری، جو ایک اور سکس سٹار فائنشر ہیں، نے کہا: “میں نے کئی سال پہلے دوڑنا شروع کیا۔ اپنی بہن اور میں نے ایریزونا میں اپنی پہلی میراتھن مکمل کرنے کے بعد – میں نے 2023 تک چھ میجرز مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ کووڈ کے کچھ اور منصوبے تھے۔ یہ صحت مند رہنے اور دنیا کی سیر کرنے کا ایک طریقہ تھا۔”

انہوں نے مزید کہا، “یہ ایک شاندار سفر رہا ہے۔ میں چھ ستارے مکمل کرنے پر بہت خوش ہوں – لیکن مجھے بڑھتی ہوئی پاکستانی اور مسلم رننگ کمیونٹیز پر اس سے بھی زیادہ فخر ہے۔”

پاکستانی دستے نے غیر معمولی گہرائی کا مظاہرہ کیا، تیرہ رنرز نے چار گھنٹے سے کم وقت میں ریس مکمل کی:

امین مکاتی – 2:48:47 عبدالرحمن – 2:51:13 نذر نایانی – 3:01:46 عمر ملک – 3:05:40 صادق شاہ – 3:12:17 ایاز عبداللہ – 3:15:06 سلمان الیاس – 3:19:14 ڈاکٹر سلمان خان – 3:24:45 سارہ لودھی – 3:24:46 دانش الٰہی – 3:26:53 فیصل شافی – 3:26:55 عامر بٹ – 3:39:56 جمال خان – 3:57:56

دیگر فائنشرز میں ہرا دیوان، عدنان گاندھی، قمر ضیا، یسرہ بخاری اور ڈاکٹر راویہ بخاری شامل تھیں۔

بوسٹن میراتھن، جو پہلی بار 1897 میں منعقد ہوئی تھی، دنیا کی سب سے معتبر میراتھن میں سے ایک ہے، اور اس سال کے ایونٹ میں دنیا بھر سے تقریباً 30,000 شرکاء نے حصہ لیا۔ پاکستان کی شاندار کارکردگی بین الاقوامی میراتھن رننگ میں ملک کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں